اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ نے اپنے اجلاس میں صحت عامہ کے حوالے سے دواہم بلوں کی منظوری دی۔ پہلا بل اسلام آباد ریگولیٹری اتھارٹی کا مقصد اسلام آباد میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانا ہے اور ان کے معیار کو یقینی بنانا ہے جس کے لیے اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ اس اقدام سے اسلام آباد میں عطائی ڈاکٹروں کا خاتمہ ہو گا۔ مریضوں کو بہتر سہولیات فراہم ہوں گی۔
اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے تمام اداروں میں باقاعدہ مانیٹرنگ کا نظام ہو گا۔ سینٹ نے پاکستان میں صحت عامہ کی تدریس کے اہم ادارے ہیلتھ سروسز اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی منظوری دی۔ ہیلتھ سروسز اکیڈمی اس وقت پی ایچ ڈی اور MSPH کی ڈگریاں جاری کر رہا ہے۔ یونیورسٹی کا درجہ دینے سے پاکستان میں پبلک ہیلتھ کے شعبے میں ماہرین تیار کئے جا سکیں گے جو ملک کی اہم ضرورت ہے۔ دونوں بلوں کی منظور ی پر وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے اپنی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا یہ وزارت قومی صحت کی ٹیم کی کاؤش ہے جس سے صحت عامہ کے شعبے کو ترقی ملے گی۔ ترجمان وزارت قومی صحت نے کہا ہے کہ سائرہ افضل تارڑ کی قیادت میں ان پانچ سالوں میں ہیلتھ کے شعبے میں جتنی اصلاحات اور ترقی ہوئی ہے اس کی نظیر پچھلے ستر سالوں میں نہیں ملتی۔