اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے دو مرکزی رہنماؤں ،قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی اور وزیراعظم کے مشیر برائے ایوی ایشن سردار مہتاب عباسی کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے ہیں ، الیکشن کمیشن کی طرف سے ایبٹ آباد اور حویلیاں کے قومی اسمبلی دو حلقوں این اے 15اوراین اے16کی نئی حلقہ بندیوں کے بعد مرتضیٰ جاوید عباسی نے دونوں حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ (ن) لیگ کے قائد نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے مرتضیٰ جاوید عباسی کی حمایت کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد سے قومی اسمبلی کی نشست پر سردار مہتاب عباسی ، تحریک انصاف کے اظہر جدون سے 2013کے الیکشن سے ہار گئے تھے جس کے بعد انہیں خیبرپختونخوا کا گورنر بنا دیا گیا تھا۔ بعدازاں انہوں نے الیکشن لڑنے کی غرض سے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھااور وہ اس وقت وزیراعظم کے مشیر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ نئی حلقہ بندیوں کے بعد ڈپٹی سپیکر مرتضٰٰی جاوید عباسی کے حویلیاں کے حلقے کی پانچ یونین کونسل کو ایبٹ آباد کے حلقے میں شامل کرنے کے بعد مرتضیٰ جاوید عباسی نے دونوں حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا جس پر ان کے اور سردار مہتاب عباسی کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔ ایبٹ آباد کے حلقے سے سردار مہتاب عباسی 1990سے مسلسل منتخب ہوتے آرہے ہیں تاہم 2013 کے الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دریں اثناء کیپٹن (ر) صفدر نے اپنے سوشل میڈیا فیس بک پر اپنے اپنا ایک وڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ڈپٹی سپیکر کے والد جاوید عباسی کی (ن) لیگ اور نوازشریف کیلئے بہت خدمات ہیں اور میں این اے 15ایبٹ آباد سے الیکشن لڑنے کے معاملے پر مرتضیٰ جاوید عباسی کے ساتھ کھڑا ہوں اور مرتضیٰ جاوید عباسی کے خلاف وہ لوگ سازشیں کر رہے ہیں جو سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے سٹیج سیکرٹری بن کر ایبٹ آباد میں ان کے حق میں نعرے لگاتے رہے ، اب وہ کس منہ سے (ن) لیگ سے سینیٹ کا ٹکٹ لیکر سینیٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔