مردان (مانیٹرنگ ڈیسک) مردان جلسہ گاہ میں مسلم لیگ (ن)کے صدر و وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے خطاب کے بعد ایک پارٹی کارکن نے ان کی طرف ٹوپی اچھال دی، جو شہباز شریف کے ہاتھ چھو کر زمین پر ان کے پاؤں میں جا گری۔ہفتہ کو مردان میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کا جلسہ ہوا،
جس سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے خطاب کیا۔ خطاب کے بعد وہ سٹیج پر کھڑے کارکنان کی جانب دیکھ کر خوشی سے ہاتھ ہلا رہے تھے کہ ایک پارٹی کارکن ان کی طرف اپنی ٹوپی اچھال دی، کارکن انہیں ٹوپی پہنانا چاہتا تھا مگر سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے شہباز شریف کے قریب نہ جانے دیا جس وجہ سے انہوں نے یہ ٹوپی دور سے ہی شہباز شریف کی جانب اچھال دی، ٹوپی ان کے ہاتھ سے ٹکرا کر زمین پر جا گری، بعد ازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ٹوپی پھینکنے والے شخص نے اپنا نام ہارون اور تعلق ٹیکسلا سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ 4اپریل کو میری 17سالہ بیٹی ٹیکسلا کے ایک مدرسے سے اغواء ہو گئی، ملزم کی گرفتاری کے باوجود میری بیٹی بازیاب نہ ہو سکی، میں شہباز شریف کو اپنی بیٹی کی بازیابی کی درخواست دینا چاہتا تھا مگر سیکیورٹی عملے نے مجھے ان تک پہنچنے نہ دیا، جس وجہ سے مجھے ٹوپی پھینکنی پڑی۔ مردان جلسہ گاہ میں مسلم لیگ (ن)کے صدر و وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے خطاب کے بعد ایک پارٹی کارکن نے ان کی طرف ٹوپی اچھال دی، جو شہباز شریف کے ہاتھ چھو کر زمین پر ان کے پاؤں میں جا گری۔ہفتہ کو مردان میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کا جلسہ ہوا، جس سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے خطاب کیا۔ خطاب کے بعد وہ سٹیج پر کھڑے کارکنان کی جانب دیکھ کر خوشی سے ہاتھ ہلا رہے تھے کہ ایک پارٹی کارکن ان کی طرف اپنی ٹوپی اچھال دی