اسلام آباد(آئی این پی )مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ چیف جسٹس اپنی بات سنا دیتے ہیں کوئی اور بولتے تو پابندی لگا دیتے ہیں، ملک میں جمہوریت نہیں بدترین ڈکٹیٹر شپ ہے ‘مجھ پر مارشل لاء کے دور میں بھی اتنی پابندیاں نہیں لگائی گئیں پاکستان کی ریاست کو کیوں خراب کیا جارہا ہے، اس پارلیمنٹ میں دم خم نہیں۔
اگلی تگڑی پارلیمنٹ آگئی تو سب ٹھیک کردیں گے، عمران خان کہتا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ درست نہیں ہے‘ اگر خود بات کرتے ہیں تو دوسرے کی بات سننے کی بھی ہمت کریں، سراج الحق کی سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے بات بہت معنی خیز ہے ، عمران خان اپنے ارکان اسمبلی کی تو سرزنش کر رہے ہیں، وہ اپنی سرزنش بھی تو کریں کہ کس کے کہنے پر سینیٹ میں ووٹ دیئے، منظور پشتین کے جلسے میں پانی چھوڑ دینا بہت بڑی زیادتی ہے،کلثوم نواز کی طبیعت پہلے سے بہتر ،قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے ۔ پیر کوسابق وزیراعظم میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز لندن میں اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کے بعد وطن واپس پہنچے جہاں دونوں سیاسی رہنما نیب ریفرنس کی سماعت کے لیے احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سراج الحق کی بات بہت معنی خیز ہے، امیر جماعت اسلامی نے بھی بولا کہ وزیراعلی خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے ان سے کہا تھا کہ اوپر سے حکم آیا تھا اس پر سینیٹ میں ووٹ دیئے گئے، عمران خان اپنے ارکان اسمبلی کی تو سرزنش کر رہے ہیں، وہ اپنی سرزنش بھی تو کریں کہ کس کے کہنے پر سینیٹ میں ووٹ دیئے۔نواز شریف نے کہا کہ کیا عمران خان قوم کو بتائیں گے کہ انہوں نے تیر کو ووٹ نہیں دیا، کیا یہ لوگ تبدیلی لائیں گے۔
جو بے اصولی کی سیاست کر رہے ہیں، کیا چوہدری سرور کے حوالے سے بھی جواب دیں گے انہیں ووٹ کیسے ملے؟، سینٹ کے انتخابات میں صرف ن لیگ اور اس کے اتحادیوں نے شفاف طریقے سے ووٹ دیا۔نواز شریف نے لاہور میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے جلسے کو ناکام بنانے کے لیے جلسہ گاہ میں سیوریج کا پانی چھوڑنے کے بارے میں کہا کہ منظور پشتین کے جلسے میں پانی چھوڑ دینا بہت بڑی زیادتی ہے ۔
جلسے میں پانی چھوڑنا کہاں کا آزادی اظہار رائے ہے۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اپنی بات سنا دیتے ہیں ، لیکن کوئی اور بولتا ہے تو پابندیاں لگا دیتے ہیں، کلثوم نواز کی طبیعت پہلے سے بہترہے اور ان کی جلد صحتیابی کیلئے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے ، ہم تو بس گئے اور جا کر واپس آ گئے۔
دریں اثناء پیشی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیذرائع ابلاغ سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں جمہوریت نہیں بدترین ڈکٹیٹر شپ ہے مجھ پر مارشل لاء کے دور میں بھی اتنی پابندیاں نہیں لگائی گئیں پاکستان کی ریاست کو کیوں خراب کیا جارہا ہے؟ اس پارلیمنٹ میں دم خم نہیں ہے، اگلی تگڑی پارلیمنٹ آگئی تو سب کچھ ٹھیک کردیں گے۔
ہم نے ملک کی خدمت کی ایٹمی قوت بنایا اور سی پیک دیا۔ کراچی سے دہشت گردی ختم کردی ہے۔ عمران خان بھی کہتا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ درست نہیں ہے میں نے شہباز شریف سے کہا تھا کہ خیبرپختونخوا اور کراچی کے دورے کریں۔ اگر خود بات کرتے ہیں تو دوسروں کا جواب سننے کی بھی ہمت کریں۔ آئے روز ایسے فیصلے دیئے جاتے ہیں جن کی کوئی منطق نہیں ہے کیس میں مجھے سزا دلوانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔