بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

کون ہے ان معصوم بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار؟ تھر میں قیامت برپا،کئی ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں

datetime 14  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مٹھی(سی پی پی) غذائی قلت اور وائرل انفیکشن کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں میں تھر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے مزید 10 بچے مٹھی کے سول ہسپتال میں دم توڑ گئے جبکہ رواں سال بچوں کی اموات کی تعداد 190 تک پہنچ گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق مٹھی کے سول ہسپتال میں بہتر علاج معالجے کے لیے گاں سے آنے والے مزید 10 بچے جاں بحق ہوئے، جس کے بعد رواں سال بچوں کی اموات کی تعداد 190 تک پہنچ گئی۔

انفیکشن اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہونے والوں میں ایک سال کا نشاد، 2 سالہ خالدہ، 3 ماہ کا انتظار علی، 4 ماہ کی ماروی، 5 ماہ کی عابدہ، 8 برس کی ماروی، 6 ماہ کی خاتون نامی بچی، 8 ماہ کی عائشہ، 3 ماہ کی دھانا اور 7 ماہ کی شانتی شامل ہیں۔دوسری جانب جاں بحق اور بیمار بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کے علاقوں میں صحت سمیت بنیادی سہولیات موجود نہیں ہے جبکہ ادویات کا بھی فقدان ہے، جس کے باعث انہیں شدید گرمی میں بچوں کے علاج کے لیے کئی کلو میٹر سفر کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے بچوں کی طبیعت مزید خراب ہوجاتی ہے اور وہ دوران علاج جاں بحق ہوجاتے ہیں۔اس بارے میں ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈویلپمنٹ سوسائٹی (ہینڈز)کے ڈاکٹر شیخ تنویر احمد سمیت صحت اور غذائیت کے ماہرین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تھر میں اس طرح کی اموات کا نوٹس لیں اور وہاں صحت کی سہولیات پہنچانے میں کردار ادا کریں۔تھر میں غذائی قلت کے باعث متعدد اموات اور اس ہنگامی صورتحال پر جب محکمہ صحت کے مقامی حکام سے رابطہ کیا گیا تو کسی نے کوئی جواب نہیں دیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی تھر میں متعدد بچے صحت کی ناقص صورتحال اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے تھر کے 2 لاکھ

87 ہزار غریب خاندانوں میں مفت گندم تقسیم کی منظوری دی گئی تھی اور چیف سیکریٹری کو گندم کی تقسیم کا عمل فوری طور پر بحال کرنے اور اپریل کے آخر تک اسے مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔تاہم ان سب احکامات کے باوجود تھر میں بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ ماہ بھی خسرہ کی وبا پھوٹنے اور غذائی قلت کے نتیجے میں مزید 5 بچے ہلاک ہوگئے تھے۔اس واقعے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے ازخود نوٹس بھی لیا گیا تھا اور سیکریٹری صحت کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا جبکہ تھر میں بچوں کی اموات کے معاملے پر غیر جانبدار ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل کمیٹی بنانے کا بھی کہا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…