اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ماروی میمن شریف خاندان کیلئے ڈرائونا خواب بن گئیں، منہ کھولے جانے کے خوف نے شریف خاندان میں ہلچل مچا دی، خاتون رہنما کو مزید ٹویٹ کرنے سے روکنے کیلئے اہم شخصیت کو ٹاسک سونپ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے موقر قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماروی میمن کو پریس کانفرنس اور مزید ٹویٹ سے روکنے کیلئے
شریف خاندان نے سندھ کی اہم ترین شخصیت کو ٹاسک سونپ دیا ہے جبکہ ماروی میمن کے سیاسی دوست اور ایک وفاقی وزیر کو بھی اس حوالے سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ماروی میمن کو مزید ٹویٹ یا ممکنہ پریس کانفرنس کرنے سے روکیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان دونوں شخصیات کی شریف خاندان کی جانب سے کی گئی درخواست کے بعد خاتون رہنما سے ملاقات ہوئی ہے ۔ ملاقات میں ماروی میمن نے شریف خاندان کی جانب سے کارنر کئے جانے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں ثابت کر سکتی ہوں کہ میرے ساتھ جو ہو رہا ہے اورحکومت اور شریف خاندان جس مقام پر کھڑا ہے اس کے ذمہ دار کون ہیں۔شریف خاندان کی جانب سے ماروی میمن کے ساتھ ملاقات کرنے والی شخصیات کو جو مینڈیٹ دیا گیا ہے کہ اس میں صرف ماروی میمن کو وقتی طور پرخاموش کروانے کا کہا گیا ہے جبکہ ان شخصیات کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماروی میمن سے کسی قسم کا کوئی وعدہ نہ کریں جیسے الیکشن میں ٹکٹ دینا وغیرہ۔واضح رہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے مسلم لیگ(ن) چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئےایک ٹویٹ کیا تھاجس میں ان کا کہنا تھا کہ غلطی کسی اور کی اور سزا کسی اور کو دی جا رہی ہے ۔ ہفتہ کے روز ماروی میمن نے اپنے ٹویٹ میں اعلی قیادتکو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ واہ لیڈر شپ واہ، غلطیکسی کی اور
سزا کسی اور کو دی جا رہی ہے سیاست انسان عزت کے لئے کرتا ہے جبکہ جرم پر اکسانے والوں کو پہلے بے نقاب کرنا ہو گا پھر کسی اور کو مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہئے ۔واضح رہے کہ اس سے پہلے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ بھی ( ن )لیگ کی موجودہ پالیسیوں سے سخت نالاں ہیں ۔