اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نقیب اللہ محسود کیس میں روپوش ہونے والے ایس ایس پی راؤ انوار کی سپریم کورٹ سے گرفتاری نے دارالحکومت کے تھانوں کی سیکیورٹی کا پول کھول دیا۔ وزیراعظم ہاؤس کے عقب میں واقع تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ملزم کو تھانے میں رکھنے سے صاف انکار کردیا جس کے بعد معاملے کو سلجھانے کیلئے ڈی آئی جی آپریشن وقار چوہان فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے
اور اعلیٰ حکام کے نوٹس اور مشاورت کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ میں مبینہ ملزم کی موجودگی کو سیکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے غیر قانونی طور پر ایس ایس پی سیکیورٹی کے ڈپلومیٹک ایریا میں آفس منتقل کردیا پولیس کے ذمہ دار افسر نے آن لائن کو بتایا کہ کسی بھی ملزم کو گرفتاری کے بعد یا تو تھانے کے حوالات میں رکھا جاتا ہے یا پھر جیل منتقل کردیا جاتا ہے وفاقی پولیس سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی گرفتاری کے بعد خوف و ہراس کا شکار ہوگی اور ریڈ زون میں پولیس اسٹیشن کو غیر محفوظ تصور کرنے لگی بعد ازاں سندھ پولیس کو اطلاع دی گئی اور آمد و روانگی کے مراحل طے کرنے کے بعد ملزم کو سندھ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ نقیب اللہ محسود کیس میں روپوش ہونے والے ایس ایس پی راؤ انوار کی سپریم کورٹ سے گرفتاری نے دارالحکومت کے تھانوں کی سیکیورٹی کا پول کھول دیا۔ وزیراعظم ہاؤس کے عقب میں واقع تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ملزم کو تھانے میں رکھنے سے صاف انکار کردیا جس کے بعد معاملے کو سلجھانے کیلئے ڈی آئی جی آپریشن وقار چوہان فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور اعلیٰ حکام کے نوٹس اور مشاورت کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ میں مبینہ ملزم کی موجودگی کو سیکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے غیر قانونی طور پر ایس ایس پی سیکیورٹی کے ڈپلومیٹک ایریا میں آفس منتقل کردیا