جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے شعیب شیخ کی درخواست ضمانت سے متعلق اپیل نمٹادی،17کروڑ روپے کے 116چیک کس کو دیئے گئے؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 19  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر ( سی ای او) شعیب شیخ کی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست واپس لینے پر نمٹا دی اورحکم دیا کہ ٹرائل کورٹ کسی بھی عدالتی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر کیس کا فیصلہ کرے۔

پیر کو سپریم کورٹ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے منی لانڈرنگ کیس سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ کی اپیل پرسماعت کی، سماعت کے دوران وکیل ایگزیکٹ پیش ہوئے۔سماعت کے دوران وکیل ایگزیکٹ نے عدالت کو بتایا کہ لاکھوں ڈالرز کی رقم قانونی طریقے سے پاکستان آئی جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ معاملہ وطن لانے کا نہیں رقم باہر لے جانے کا ہے۔انہوں نے ریمارکس دئیے کہ بادی النظر میں ایگزیکٹ کے سی ای او کے جاری کردہ چیکس کا منی لانڈرنگ سے تعلق ہے، بتایا جائے کہ ملزم نے 17 کروڑ روپے کے 116 چیکس کیوں جاری کیے؟ کیا ملزم نے اس معاملے پر کوئی وضاحت کی؟جس پر ایگزیکٹ کے وکیل نے بتایا کہ یہ چیکس اپریل 2014 سے مارچ 2015 کے درمیان جاری ہوئے اور شعیب شیخ کو مئی 2015 میں گرفتار کیا گیا جبکہ یہ چیکس کوریئر کمپنی سمیت مختلف وینڈرز کو دئیے گئے۔سماعت کے دوران ایگزیکٹ کے وکیل نے بتایا کہ شعیب شیخ کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق کوئی شواہد نہیں ہیں جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اس بارے میں گواہ محمد آصف اور محمد علی میمن حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوانے کا ذکر کررہے ہیں اور ایگزیکٹ کے سی ای او نے اپنے نام سے چیکس جاری کیے، اس مرحلے پر کیسے کہا جاسکتا ہے کہ مقدمے میں منی لانڈرنگ کے شواہد نہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…