پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے ایم این اے حامد الحق کو شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی نے نہیں بلکہ ’’باڈی بلڈر‘‘ نے مارا، اصل میں واقعہ ہوا کیاتھا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی،چونکادینے والے انکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کے اجلاس کے دوران گیلری میں تحریک انصاف کے ایم این اے کی وزیراعظم کے بیٹے ساتھ بیٹھے شخص کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹ الیکشن کے بعد جب نتائج کا اعلان ہوا تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بیٹے کے ساتھ مہمانوں کیلئے مختص گیلری میں بیٹھے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حامد الحق نے بھی دیگر رہنماؤں کی طرح عمران خان اور تحریک انصاف کے حق میں نعرے لگانا شروع کر دیئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق نعرے لگاتے ہوئے تحریک انصاف کے ایم این اے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور اپنے ساتھ بیٹھے شخص پر گر گئے اور اٹھتے ہی عبداللہ عباسی کے ساتھ بیٹھے لڑکے کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی۔عینی شاہدین کے مطابق ایم این اے حامد الحق جس لڑکے پر گرے وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبداللہ عباسی کا مبینہ دوست بتایا جاتا ہے۔تحریک انصاف کے ایم این اے نے بظاہر باڈی بلڈر معلوم ہونے والے لڑکے کو دانتوں سے کاٹنے کی کوشش بھی کی تاہم وہ اس کوشش میں ناکام رہے۔بعدازاں ایوان کے عملے اور وہاں موجود دیگر افراد نے بیچ بچا ؤکرایا اور سیکیورٹی عملہ وزیراعظم کے صاحبزادے کو ایوان سے باہر لے گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل نے کہا کہ میں خاموشی سے بیٹھا ہوا تھا کہ گیلری سے ن لیگ والوں کی آواز آئی، نواز شریف تیرے جانثار بے شمار، اسی طرح پیپلز پارٹی والوں کی آواز آئی کہ زرداری سب سے بھاری، اس موقع پر میں نے بھی عمران خان اور تحریک انصاف زندہ باد کے نعرے لگائے، یہ آؤٹ سائیڈر یہاں بیٹھا ہوا تھا اس نے فوراً میرا گلا پکڑ لیا۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے وزیراعظم کے صاحبزادہ عبداللہ عباسی نے ان کا گلا دبایا۔ ایوان میں موجود ذرائع کا بھی یہی کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بیٹے عبداللہ عباسی نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل کا گلا دبانے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ اور سلیم مانڈوی والا نے ڈپٹی چیئرمین کا حلف اٹھا لیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57 ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے،انتخاب مکمل ہونے کے بعد سینٹ ہال میں ہاتھاپائی شروع ہوگئی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینٹ ہال میں وزیراعظم کے رشتے دار اور تحریک انصاف کے ایک رہنما میں شدید تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی شروع ہوگئی، جس کے بعد سیکورٹی کو طلب کرلیاگیا اور صورتحال کو کنٹرول کیا گیا، واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے سلسلے میں کارروائی مکمل کی جارہی تھی کہ اس موقع پر لڑائی شروع ہوگئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…