ہفتہ‬‮ ، 26 اپریل‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے ایم این اے حامد الحق کو شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی نے نہیں بلکہ ’’باڈی بلڈر‘‘ نے مارا، اصل میں واقعہ ہوا کیاتھا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی،چونکادینے والے انکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کے اجلاس کے دوران گیلری میں تحریک انصاف کے ایم این اے کی وزیراعظم کے بیٹے ساتھ بیٹھے شخص کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹ الیکشن کے بعد جب نتائج کا اعلان ہوا تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بیٹے کے ساتھ مہمانوں کیلئے مختص گیلری میں بیٹھے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حامد الحق نے بھی دیگر رہنماؤں کی طرح عمران خان اور تحریک انصاف کے حق میں نعرے لگانا شروع کر دیئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق نعرے لگاتے ہوئے تحریک انصاف کے ایم این اے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور اپنے ساتھ بیٹھے شخص پر گر گئے اور اٹھتے ہی عبداللہ عباسی کے ساتھ بیٹھے لڑکے کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی۔عینی شاہدین کے مطابق ایم این اے حامد الحق جس لڑکے پر گرے وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبداللہ عباسی کا مبینہ دوست بتایا جاتا ہے۔تحریک انصاف کے ایم این اے نے بظاہر باڈی بلڈر معلوم ہونے والے لڑکے کو دانتوں سے کاٹنے کی کوشش بھی کی تاہم وہ اس کوشش میں ناکام رہے۔بعدازاں ایوان کے عملے اور وہاں موجود دیگر افراد نے بیچ بچا ؤکرایا اور سیکیورٹی عملہ وزیراعظم کے صاحبزادے کو ایوان سے باہر لے گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل نے کہا کہ میں خاموشی سے بیٹھا ہوا تھا کہ گیلری سے ن لیگ والوں کی آواز آئی، نواز شریف تیرے جانثار بے شمار، اسی طرح پیپلز پارٹی والوں کی آواز آئی کہ زرداری سب سے بھاری، اس موقع پر میں نے بھی عمران خان اور تحریک انصاف زندہ باد کے نعرے لگائے، یہ آؤٹ سائیڈر یہاں بیٹھا ہوا تھا اس نے فوراً میرا گلا پکڑ لیا۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے وزیراعظم کے صاحبزادہ عبداللہ عباسی نے ان کا گلا دبایا۔ ایوان میں موجود ذرائع کا بھی یہی کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بیٹے عبداللہ عباسی نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل کا گلا دبانے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ اور سلیم مانڈوی والا نے ڈپٹی چیئرمین کا حلف اٹھا لیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57 ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے،انتخاب مکمل ہونے کے بعد سینٹ ہال میں ہاتھاپائی شروع ہوگئی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینٹ ہال میں وزیراعظم کے رشتے دار اور تحریک انصاف کے ایک رہنما میں شدید تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی شروع ہوگئی، جس کے بعد سیکورٹی کو طلب کرلیاگیا اور صورتحال کو کنٹرول کیا گیا، واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے سلسلے میں کارروائی مکمل کی جارہی تھی کہ اس موقع پر لڑائی شروع ہوگئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…