منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے ایم این اے حامد الحق کو شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی نے نہیں بلکہ ’’باڈی بلڈر‘‘ نے مارا، اصل میں واقعہ ہوا کیاتھا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی،چونکادینے والے انکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کے اجلاس کے دوران گیلری میں تحریک انصاف کے ایم این اے کی وزیراعظم کے بیٹے ساتھ بیٹھے شخص کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹ الیکشن کے بعد جب نتائج کا اعلان ہوا تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بیٹے کے ساتھ مہمانوں کیلئے مختص گیلری میں بیٹھے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حامد الحق نے بھی دیگر رہنماؤں کی طرح عمران خان اور تحریک انصاف کے حق میں نعرے لگانا شروع کر دیئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق نعرے لگاتے ہوئے تحریک انصاف کے ایم این اے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور اپنے ساتھ بیٹھے شخص پر گر گئے اور اٹھتے ہی عبداللہ عباسی کے ساتھ بیٹھے لڑکے کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی۔عینی شاہدین کے مطابق ایم این اے حامد الحق جس لڑکے پر گرے وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبداللہ عباسی کا مبینہ دوست بتایا جاتا ہے۔تحریک انصاف کے ایم این اے نے بظاہر باڈی بلڈر معلوم ہونے والے لڑکے کو دانتوں سے کاٹنے کی کوشش بھی کی تاہم وہ اس کوشش میں ناکام رہے۔بعدازاں ایوان کے عملے اور وہاں موجود دیگر افراد نے بیچ بچا ؤکرایا اور سیکیورٹی عملہ وزیراعظم کے صاحبزادے کو ایوان سے باہر لے گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل نے کہا کہ میں خاموشی سے بیٹھا ہوا تھا کہ گیلری سے ن لیگ والوں کی آواز آئی، نواز شریف تیرے جانثار بے شمار، اسی طرح پیپلز پارٹی والوں کی آواز آئی کہ زرداری سب سے بھاری، اس موقع پر میں نے بھی عمران خان اور تحریک انصاف زندہ باد کے نعرے لگائے، یہ آؤٹ سائیڈر یہاں بیٹھا ہوا تھا اس نے فوراً میرا گلا پکڑ لیا۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے وزیراعظم کے صاحبزادہ عبداللہ عباسی نے ان کا گلا دبایا۔ ایوان میں موجود ذرائع کا بھی یہی کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بیٹے عبداللہ عباسی نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل کا گلا دبانے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ اور سلیم مانڈوی والا نے ڈپٹی چیئرمین کا حلف اٹھا لیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57 ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے،انتخاب مکمل ہونے کے بعد سینٹ ہال میں ہاتھاپائی شروع ہوگئی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینٹ ہال میں وزیراعظم کے رشتے دار اور تحریک انصاف کے ایک رہنما میں شدید تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی شروع ہوگئی، جس کے بعد سیکورٹی کو طلب کرلیاگیا اور صورتحال کو کنٹرول کیا گیا، واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے سلسلے میں کارروائی مکمل کی جارہی تھی کہ اس موقع پر لڑائی شروع ہوگئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…