اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے والے شخص فیاض الرسول کا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں اس نے واضح کیا ہے کہ اس کا تعلق کسی بھی تنظیم سے نہیں ہے ۔ فیاض کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ ن لیگ کو ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ووٹ دیا لیکن ختم نبوتؐ پر حملے کے باعث حکمران بچ نہیں پائیں گے ۔ راجا ظفرالحق کی رپورٹ پبلک کرکے مجرموں کو سزا دی جائے۔
ملزم نے اپنے ویڈیو بیان میں پولیس اہلکاروں کو اچھا قرار دیا اور کہا کہ جب اس نے سیاہی پھینکی تو پولیس اہلکاروں نے اپنا فرض ادا کیااور مجھے پکڑ کر تھانے لے آئے۔ فیاض الرسول نے سوال اٹھایا کہ انہوں نے حضور ﷺ کی ختم نبوت ﷺ پر حملہ کیوں کیا؟لاکھوں ووٹ لے کر ایوان میں آنے والوں کے اوپر یہ فرض ہوتا ہے کہ جو قانون بنتا ہے کہ وہ اسے کم از کم ایک دفعہ پڑ ھ کر سائن کریں ۔ اگر انہوں نے قانون پڑھ کر سائن کیا ہے تو پھر مجرم کوئی اور نہیں بلکہ یہ خود ہیں ۔ فیاض الرسول نے خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنا اپنے سعادت قرار دیتا ہوں ۔ جبکہ فیاض الرسول کا کہنا ہے کہ میں ظہر کی نماز پڑ ھ کر فیکٹری جاتا تھا لیکن پتہ نہیں اس دن مجھے کونسی طاقت کھینچ کر ورکرز کنونشن میں لے آئی ۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ میری ماں بیمار رہتی ہے اور میں گھر جا کر روز انہیںانسولین لگاتاہوں ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ شب خواجہ آصف کے چہرے پر ایک شخص نے سیاہی پھینک دی تھی ۔ جس کے بعد اس شخص کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ جبکہ خواجہ آصف نے اس موقع پر کہا کہ سیاہی پھینکنے والے شخص کو کسی نے بھیجا ہے اور چار پیسے دے کر مجھ پر سیاہی پھینکوائی گئی لیکن اسے چھوڑ دیں کیونکہ میری اس سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی پھینکنے سے میری سیاست کو فرق نہیں پڑتا بلکہ اب بھی ہرازوں لوگ میرے لیے دعا گو ہیں۔
خواجہ آصف کی جانب سے سیاہی پھینکنے والے شخص کو چھوڑنے کا کہنے پر کارکنوں کی جانب سے نامنظور نامنظور کے نعرے لگائے گئے۔خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر داخلہ احسن اقبال پر بھی ورکرز کنوینشن سے خطاب کے دوران ایک شخص نے ان کی جانب جوتا اچھال دیا تھا۔یاد رہے کہ آجابق وزیراعظم نواز شریف جامعہ نعیمیہ کے زیراہتمام تقریب میں شریک ہوئے تھے اور جب وہ خطاب کے لئے ڈائس پر آئے تو ایک شخص نے ان کی جانب جوتا اچھالا جو ان کے سینے پر لگا۔
جوتا اچھالنے والے شخص کو وہاں موجود افراد نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور ہال سے باہر لے جاکر سیکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کردیا۔سابق وزیراعظم پر جوتا پھینکنے والا شخص جامعہ نعیمیہ کا فارغ التحصیل طالبعلم ہے جس کی شناخت منور کے نام سے ہوئی ہے۔جوتا پھینکے جانے کے واقعے کے بعد نواز شریف نے تقریب سے مختصر خطاب کیا اور واپس روانہ ہوگئے۔ پولیس نے تقریب سے مزید دو مشکوک افراد ساجد اور عبدالغفور کو بھی حراست میں لیتے ہوئے تھانہ کلہ گجر منتقل کردیا
جب کہ مدرسے کے منتظمین سے ملزمان کی تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق منور 4 سال قبل جامعہ نعیمیہ سے فارغ ہوا تھا جسے مدرسے سے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
سیاہی پھینکنے والا شخص ن لیگی ووٹر تھا’ خواجہ آصف نے بغیر تحقیق کے واقع کا ذمہ دار تحریک انصاف کو قرار دیا’ ن لیگی وزیر پی ٹی آئی فوبیا سے باہر نکلیں اور الزام تراشی کرنے پر معافی مانگیں۔ https://t.co/7LUNe2jy35
— Usman Dar (@UdarOfficial) March 11, 2018