لاہور( پ ر)عمران خان کی جانب سے آج ایک ٹویٹ میں راولپنڈی بس منصوبے پر کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے عمران خان نے کہا ’’ آڈٹ رپوورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شہباز شریف کی کرپشن کے باعث راولپنڈی میٹرو منصوبہ 5ارب روپے کا نقصان کر چکا ہے ۔اس پیسے سے شوکت خانم جیسا ایک بہترین ہسپتال بنوایا جا سکتا تھا۔جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے عمران خان کے بیان کی نفی کرتے ہوئے جو موقف اختیار کیا گیا ہے وہ اعداد و شمار پر مشتمل ہے
جس سے ہر بات کی حقیقت واضح ہو جاتی ہے ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے میٹرو بس پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاگیا کہ میٹرو بس پراجیکٹ کی کل لمبائی 27 کلومیٹر ہے اور کل لاگت بلین روپے ہے 30جبکہ میٹرو بس پشاور کی کل لمبائی 26کلومیٹر ہے اور تخمینہ لاگت اب 58بلین روپے تک پہنچ چکی ہے ۔۔پشاور میں میٹرو بس منصوبہ پنجاب کی تینوں میٹرو بس منصوبوں ( لاہور ،ملتان اورراولپنڈی) سے مہنگا تصور کیا جا رہا ہے ۔اور سب سے بڑی بات یہ کہ ابھی تک ساڑھے چار سال گزر جانے کے بعد بھی اس منصوبے پر کام کا آ غاز تک نہیں کیا جا سکا ۔کل تک عمران خان کی جانب سے جنگلہ بس کے نام سے پکارے جانے والی میٹرو بس کو ان خان صاحب پشاور کے ترقیاتی منصوبوں میں گردانتے ہیں ۔پشاور میں میٹروبس منصوبے کے ماڈل اور سٹرکچر نگ کیلئے بیرون ممالک سے کمپنی کی خدمات حاصل گئیں ہیں جبکہ پنجاب میٹرو منصوبوں کیلئے پاکستانی کمپنی نیسپاک کی خدمات حاصل کی گئیں تھیں۔۔ اگر ان اعدادوشمار کا بغور معائنہ کیا جائے تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ خیبر پختونخواہ کی نسبت پنجاب میں نسبتاً کم پیسوں اورکم وقت میں اس منصوبے کو پایہء تکمیل تک پہنچایا گیا ہے اور اب تک ان منصوبوں پر عوام کی بھاری اکثریت نے خوشی اور اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے ۔
اس بناء پر عوامی حلقوں میں خان صاحب کے ٹویٹ کو الیکشن سٹنٹ کے طور پر گردانا جا رہا اور کمپین کا حصہ تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ اس کا حقیقت سے چور چور تک کوئی یعلق نہیں ۔لیکن اس طرح کی کمزور پالیسی میکنگ سے کیا خان صاحب مثبت نتائج حاصل کر پائیں گے یہ ایک سوالیہ نشان ہے !!