اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی بشری بی بی سے شادی، پاکپتن کے اہم سیاسی حلقے تحریک انصاف کے ہاتھ سے نکل گئے۔ تفصیلات کے مطابق بشری بی بی سے شادی کے بعد عمران خان اور تحریک انصاف کو پاکپتن سے شدید سیاسی دھچکا پہنچا ہے ، مانیکا اور وٹو فیملی کی سیاسی شخصیات کاعمران خان سے بشریٰ بی بی کی شادی کے بعدکی صورتحال سے متعلق مشاورت اور
سیاسی امور کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس ہوا ہے جس میں مانیکا فیملی کی ایک اہم سیاسی شخصیت کی طرف سے سیاسی رخ تبدیل کرنے کی بات بھی چلی ہے تاہم پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ جنگ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مانیکا اور وٹو فیملی کے تین بڑوں نے اپنی آراءکا اظہار کرتے ہوئے ن لیگ سے رابط استوار کرنے کے امکانات پر غور کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دیپالپور یا پاکپتن میں میاں شہباز شریف کے جلسوں کے موقع پر مانیکا فیملی کی سیاسی شخصیات اہم اعلانات کرسکتی ہیں، تاہم اس بارے میں مصدقہ ذرائع کی طرف سے ابھی کوئی ردعمل نہیں دیا جارہا ہے۔ بشریٰ بی بی کے داماد میاں حیات مانیکا او ران کی والدہ جو خود بھی ایم پی اے ہیں، ن لیگ کے پلیٹ فارم پر آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف سے پہلے ہی ملاقات کرچکے ہیں اور اپنی سیاسی وابستگی ن لیگ کے ساتھ ہی جاری رکھنے پر یقین دہانی کروا چکے ہیں۔واضح رہے کہ جنوری کے مہینے میں عمران خان کی بشریٰ بی بی سے شادی کی خبریں آنے لگ گئی تھیں تاہم تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کی تصدیق گزشتہ دنوں کی گئی ہے اور دونوں کی تقریب نکاح کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔
بشریٰ بی بی عمران خان کی روحانی پیشوا بھی ہیں اور ان کا تعلق پاکپتن کے ایک سیاسی خاندان سے بھی ہے۔