اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) غریبوں اور لاچار شہریوں کی مدد کیلئے قائم کیا گیا پاکستان بیت المال کی بیورو کریسی نے مظلوموں کیلئے وقف فنڈز سے اپنے پر تعیش اخراجات کا ریکارڈ قائم کردیا۔ افسران نے 80 کروڑ روپے کی بجائے سالانہ 93 کروڑ روپے ذاتیات پر خرچ کرنے میں مصروف ہیں اور م قررہ حد سے 13 کروڑ روپے اخراجات کئے گئے اور یہ فنڈز غریبوں کیلئے مختص فنڈز سے حاصل کئے گئے تھے
آن لائن کو حاصل سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان بیت المال کو 2016 ء میں غریبوں کی مدد کیلےء چار ارب روپے فراہم کئے گئے جبکہ انتظامیہ اخراجات کیلئے 80 کروڑ روپے دیئے گئے پاکستان نیت المال کے افسران نے انتظامی امور پر 80 کی بجائے 93 کروڑ روپے خرچ کردیئے جبکہ غریبوں کو 34 لاکھ روپے کی امداد دینے کی بجائے تین ارب 27 کروڑ 34 لاکھ روپے خرچ کئے جبکہ باقی 61 کروڑ روپے اپین پرتعیش اخراجات پر یہ فنڈز خرچ کئے گئے تھے نواز شریف دور حکومت میں افسر شاہی نے انتظامی اخراجات کم کرنے کی بجائے 16.29 فیصد اضافہ کردیا جبکہ دوسری طرف غریبوں پر اخراجات بڑھانے کی بجائے کم کردیئے گئے ہیں اور اس سے پاکستان نیت المال کے افسران اور سربراہ کی بدیانتی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ بیت المال انتظامیہ نے غرباء کے فنڈز سے پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی سے دو عدد فلیٹس بھی خریدے گئے تھے اور ایڈوانس کے طور پر 91 لاکھ روپے بھی ادا کئے گئے تھے۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ بیت المال کے افسران نے ایڈوانس کے نام پر 253 ملین روپے یعنی 25 کروڑ روپے حاصل کر چکے ہیں جو گزشتہ سال 188 ملین روپے تھے اس طرح افسران نے ایڈوانس کی مد میں 35 فیصد اصافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان بیت المال افسران نے چائلڈ سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کو امداد کی رقوم
دینے کے نام پر بینکوں کو اضافی طور پر ایڈوانس کے نام پر 7 کرور روپے ادا کر رکھے ہین گزشتہ سال یہ ایڈوانس بارہ ملین روپے تھے۔ پاکستان بیت المال خصوصی طور پر غریبوں کی امداد کیلئے قائم کیا گیا ایک قومی ادارہ ہے لیکن بیت المال کے سربراہ اور افسران شاہی نے غریبوں کیلئے وقف فنڈز کو بھی لوٹنا شروع کر رکھا ہے اس حوالے سے بیت المال کے سربراہ کو موقف کے لئے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے وضاحت دینے کی زحمت ہی گوارا نہیں کی۔