صدر گوگیرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) زمین پھٹی نہ آسمان گرا دم کروا کر واپس آنے والے 14سالہ لڑکی کو چار اوباش نوجوانوں نے اسلحہ کے زور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ملزمان کی وقوعہ کی بات بتانے پر لڑکی او اس کے اہل خانہ کو قتل کی دھمکیاں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا پولیس ملزمان کو تاحال گرفتار نہ کر سکی زیادتی کانشانہ بننے والی بچی کے والدین کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق تھانہ صدرا وکاڑہ کے گاؤں 22جی ڈی کے رہائشی محنت کش اعظم ولد مبارک کی چودہ سالہ بیٹی رمشاء اپنی سہیلی کے ہمراہ دو فروری کو مقامی رہائشی مولوں ثنا ء اللہ سے دم کروانے گئی دم کروا کر گھر واپس آتے ہوئے اس کی سہیلی اپنے گھر چلی گئی جبکہ رمشا کو گھر جاتے ہوئے مہراں والے چوک کے قریب اسلحہ سے مسلح اوباش نوجوانوں علی رضا ولد ریاض ،وارث ولد شوکت ،دلاور ولد صدیق اور توصیف ولد سلیم اس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے قریبی ڈیرے میں لے گئے جہاں پہلے علی رضا نے رمشاء سے زیادتی کی اور اس کے ساتھی باہر پہرہ دیتے رہے بعد ازاں اس کے دیگر ساتھیوں وارث،دلاور اور توصیف نے باری باری رمشاء کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اس کو دھمکیاں دیں کہ اگر اس نے کسی کو وقوعہ کے متعلق بتایا تو اس کو اور اس کے گھر والوں کو جان سے مار دیں گے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی رمشاء گھر پہنچی تو گم سم سے تھی جس نے چند روز کسی کو کچھ نہ بتایا گزشتہ روز اس نے ساری بات اپنے گھر والوں کو بتائی جس پر اس کے گھر والوں نے ملزمان کے گھر جا کر بات کی تو انہوں نے رمشاء سے زیادتی کے وقوعہ کو تسلیم کرتے منت سماجت شروع کر دی محنت کش اعظم نے علاقہ معززین کے ہمراہ تھانہ صدر اوکاڑہ اندراج مقدمہ کی درخواست دی جس پر صدر سرکل پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ڈی پی او اوکاڑہ حسن اسد علی نے وقوعہ کا علم ہوتے ہی ایس ایچ او چوہدری سرور کی سخت سرزنش کرتے ہوئے اسے چوبیس گھنٹوں میں ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ڈی پی او نے ایس ایچ او کو ہدایت کی کے ملزمان کو گرفتار کر کے ان کا ڈی این اے ٹسٹ کروایا جائے گا اگر ملزمان نے زیادتی کی ہوئی تو ان کو سخت سزا دلوائی جائے گی ۔