اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، ان لوگوں کو پکڑ کر دبوچوں گا‘‘ میرے خلاف کمپین کیلئے ڈھائی ارب روپے میڈیا میں پھینکے گئے کس کس نے پیسے لئے، ڈاکٹر شاہد مسعود نے سنگین الزامات عائد کردئیے

datetime 27  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قصور کی ننھی زینب اور دیگر بچیوں کے پکڑے جانے والے قاتل سے متعلق جھوٹی خبر دینے والے ڈاکٹر شاہد مسعود بجائے اپنے کئے پر شرمندہ ہونے کے دیدہ دلیری سے صحافتی حلقوں کو للکارنے اور ان پر سنگین الزامات عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ

’’ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، ابھی میں ان لوگوں کوپکڑ کر دبوچوں گا، میں نہیں چھوڑوں گا ان کو(ان کا اشارہ ان صحافیوں اور اینکرز کی جانب تھا جنہوں نے ان کی خبر کی انویسٹی گیشن کرتے ہوئے اسے غلط اور من گھڑت قرار دیا تھا)ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف ڈھائی ارب روپے سے کمپین لانچ کی گئی ہے۔مختلف لوگوں کو کروڑ ، کروڑ 80، 80لاکھ روپے دئیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ جب میں اے آر وائی نیوز میں تھا تو میں نے کئی لوگوں کو کرپشن پر چینل سے نکال دیا تھا وہ لوگ اب بیٹھ کر میرے خلاف کمپین چلا رہے ہیں، میں نے کچھ لوگوں کی انکوائری شروع کروائی تھی اب وہی لوگ اپنا بدلہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ بدمعاشیہ جو کچھ مرضی کر لیں یہ نہیں بچ سکیں گے۔ بدمعاشیہ سے میری مراد صرف سیاستدان نہیں بلکہ میڈیا پر بیٹھے لوگ بھی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحافی کو آج دو کروڑ روپے دے دئیے گئے ہیں میرے خلاف کمپین کیلئے۔ کل سے مجھے چینلز پر ہیڈ لائنز بنایا ہوا ہے اس کے پیچھے جو چل رہا ہے وہ صرف ابھی دیکھیں‘‘ ۔واضح رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے زینب کے قاتل عمران سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایک بین الاقوامی ریکٹ کا کارندہ ہے جو پاکستان میں بچیوں کی متشدد پیڈوفیلیا ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر لائیو دکھا کر کروڑوں روپے کماتا ہے اور اس کے

پاکستان میں 40بینک اکائونٹس ہیں اور اس گروہ کی پاکستان میں سرپرستی کرنے والا ایک وفاقی وزیر ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کے اس دعوے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کی سماعت میں انہیں بھی طلب کر لیا تھا اور ایک کاغذ پر ان سے اس وفاقی وزیر کا نام لکھ کر دینے کا کہا تھا جبکہ اکائونٹس کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں۔ دوسری جانب گزشتہ روز سٹیٹ بینک نے اپنی

رپورٹ میں قاتل عمران کے پاکستان کے کسی کمرشل بینک میں بینک اکائونٹ ہونے کی تردید کرتے ہوئے ان کے دعوے کو من گھڑت قرار دیا تھا۔جس کے بعد قاتل عمران کے بین الاقوامی گروہ سے تعلق اور وفاقی وزیر کی سرپرستی کے حوالے سے دعویٰ بھی ثابت نہیں ہو سکا۔ اس پر پاکستان کے صحافتی حلقوں اور سینئر صحافیوں نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے

ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر شاہد مسعود نے ان صحافتی حلقوں اور سینئر صحافیوں پر مضحکہ خیز اور بے ڈھنگے الزامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…