اسلام آباد (آئی این پی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی فحش مواد کی تربیت کا مرکز ہالی ووڈ ہے‘ جرائم پھیلانے میں ہالی ووڈ کا مرکزی کردار ہے‘ الزام مدارس پر لگادیا جاتا ہے‘ جہاز کیسے اغوا ہوتے ہیں‘ قتل کیسے کرتے یں‘ جرائم کی مکمل ترغیب دی جاتی ہے‘ انٹرنیشنل گینگ سے کسی گھر کی بیٹی محفوظ نہیں ہے ۔
تعلیمی اداروں میں فحش مواد کو فری ہینڈ دے رکھا ہے۔ جمعہ کو گستاخانہ مود عمل درآمد کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ عدالت نے فحش مواد روکنے سے متعلق حکومتی اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے سوال کیا کہ سیکرٹری داخلہ بتائیں فحش مواد روکنے کے لئے کیا اقدامات کئے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں میں کہا کہ انٹرنیشنل گینگ سے کسی گھر کی بیٹی محفوظ نہیں ہے۔
پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم سے متعلق مجوزہ مسودہ عدالت میں پیش کردیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ڈرافٹ کے مطابق تعلیمی اداروں میں فحش مواد کو فری ہینڈ دے رکھا ہے ایسا کونسا لٹریچر ہے جو فحش مواد پر مشتمل ہوتا ہے وزارت آئی ٹی میں ایسے دماغ ہیں جن میں کیڑا ہے۔ اسپیشل سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر چار اجلاس کئے ہیں پی ٹی اے نے 212ویب سائٹس بلاک کی ہیں۔ جسٹس شوکت عزیز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی فحش مواد کی تربیت کا مرکز ہالی ووڈ ہے۔ جرائم پھیلانے میں ہالی ووڈ کا مرکزی کردار ہے الزام مدارس پر لگایا جاتا ہے جہاز کیسے اغواء ہوتے ہیں ‘ قتل کیسے کرتے ہیں جرائم کی مکمل ترغیب دی جاتی ہے۔