اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)قصور میں زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کی جانے والی زینب کی نمازہ جنازہ ادا کر دی گئی ،نماز جنازہ عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے پڑھائی ،ذرائع کے مطابق زینب 5روز سے لاپتہ تھی جس کی لاش آج برآمد ہوئی ،زینب کی لاش کچرے کے ڈھیر سے ملی ،مقامی لوگوں نے لاش دیکھ کر فوراً پولیس کو اطلاع دی ،جس کے بعد زینب سے گھر والے بھی ہسپتال پہنچ گئے جہاں
رقت آمیز مناظر دیکھنے میں سامنے آئے ،دوسری طرف پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد نے کہا ہے کہ قصور میں کم سن بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کاالمناک واقعہ میں ملوث ملزم کو پکڑنے کیلئے جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے۔ بیکری سے حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ شخص کی شناخت ہوجائیگی جس کے بعد اسے جلد کیفر کردار تک پہنچا دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کیا انہوں نے کہا کہ ملزمان کا گرفتار ہونا بہت ضروری ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ قصور میں بچیوں کے اغواء کے بعد قتل کے واقعات تواتر کے ساتھ پیش آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ 6،7واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے اور قاتل کوئی جنونی شخص ہے انہوں نے کہا کہ ایک ثبوت ملا ہے جس میں مشتبہ شخص بچی کو بیکری کے اندرلےجارہا تھا اس بیکری کی سی سی ٹی وی فوٹیج تک پولیس نے رسائی حاصل کی ہے اور قوی امید ہے کہ اس رسائی کے باعث کوئی لیڈ ملے گی جس کے بنیاد پر اس شخص تک پہنچنے میں کامیاب ہونگے انہوں نے کہا کہ اس ثبوت پر جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہے قتل ہونے والی بچیوں کی فرانزک رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاتل کوئی سیریل کلر
ایک ہی شخص ہے انہوں نےکہاکہ موجودہ واقعہ سنجیدہ نوعیت کا ہے جس میں ریپ کے بعد بچی کو قتل کیا گیا انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکتا ہے جرم کو روکنے اور معلوم کرنے کیلئے اپنی تمام کوششیں بروئے کار لائیں گے۔دریں اثنا چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصورعلی شاہ نے قصور میں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج قصور اور پولیس افسران
سے رپورٹ طلب کرلی۔ بدھ کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے قصور میں مبینہ طور پر بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعہ کا از خود نوٹس لے لیا، عدالت نے سیشن جج قصور اور پولیس افسران سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔دریں اثنا سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے قصور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیٹیوں کی بےحرمتی کرنے والے درندوں کو فوری سزا دی جائے، ایسے درندوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔
بدھ کو میاں محمد نواز شریف نے قصور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیٹیوں کی بے حرمتی کرنے والے درندوں کو فوری سزا دی جائے، ایسے درندوں کو نشان عبرت بنایا جائے، ایسی سزا دی جائے آئندہ کسی کو ایسی گھنائونی حرکت کرنے کی جرات نہ ہو۔اس سے پہلے سابق وزیر اعظم و صدر مسلم لیگ (ن) محمد نوا زشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ قصور میں ہونے والے سانحہ کے ملزمان کو کٹہرے میں لایا جائے گا ‘
ملزمان کو سخت سے سخت سزا دے کر مثال قائم کرنی چاہیے۔ بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا کہ قصور میں ہونے والے سانحہ کے ملزمان کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دے کر مثال قائم کرنی چاہیے۔علاوہ ازیں وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے قصور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس گھنائونے فعل کا مرتکب درندہ سخت سے سخت سزا کا مستحق ہے،متاثرہ خاندان
کے ساتھ کھڑے ہیں، ظالم کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ بدھ کو مریم اورنگزیب نےقصور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قصور کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی انتہائی شرمناک اور قابل مذمت فعل ہے، اس گھنائونے فعل کا مرتکب درندہ سخت سے سخت سزا کا مستحق ہے، متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں، ظالم کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔دریں اثناپاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ اور سابق صدرآصف
علی زرداری نے کہا ہے کہ قصور میں معصوم بچی کا اغواءاور زیادتی ناقابل معافی جرم ہے۔ جرم کے مرتکب درندوں کو گرفتار کر کے سخت سزا دلوائی جائے۔ بدھ کو قصور میں ہونے والے افسوس ناک واقعہ پر اپنے ردعمل میں سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ قصور میں معصوم بچی کا اغواء اور زیادتی ناقابل معافی جرم ہے۔ جرم کے مرتکب درندوں کو گرفتار کر کے سخت سزا دلوائی جائے۔ انہوں نے معصوم بچی کے والدین سے ہمددری
اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ادھرزیادتی کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی جانےوالی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند ماہ میں 10 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا ہے، ایک منظم گروہ قصور میں کئی ماہ سے سرگرم ہے، ایسے واقعات انسانیت کی توہین ہے جبکہ اکثر والدین اپنی بچیوں کو سکول بھیجنے سے بھی گھبرا رہے ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کا ایوان ایسے گھنائونے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ گروہ کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار پہنچا یاجائے۔