اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے خلاف امریکی، بھارتی اور اسرائیلی عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور ان دنوں تو امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں شدید تنائو بھی پایا جا رہا ہے ، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی امداد روکنے اور مذہبی آزادی روکنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کئے جانے کے بعد پاکستان کی جانب سے بھی نپے تلے انداز میں سفارتی سطح پر
امریکہ کو مناسب جواب دیا گیا ہے۔ اب انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ پاکستان میں آئندہ ہونے والے الیکشن جو کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر نہایت اہم ہیں میں اثر انداز ہونے کیلئے کوششوں میں مصروف ہے۔ اس بات کا انکشاف سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اپنے ایک میں کالم میں کیا ہے۔ کنور دلشاد نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے میڈیا ہاوسز اور این جی اوز کو بھاری ڈالرزدئیے ہیں جبکہ انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لئے اقدامات اٹھا چکا ہے۔ کنور دلشاد لکھتے ہیں کہ ان کی تحقیق کے مطابق کیری لوگربل کے ذریعے کچھ میڈیا ہاوسز ، این جی اوز اور تھنک ٹینکس کو تقریباً 70 ارب روپے کی امداد جاری کی گئی تھی ابھی حال ہی میں یو ایس ایڈ نے رولز آف بزنس کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک غیر ملکی این جی اوز کی وساطت سے آئندہ انتخابات کی مانیٹرنگ کروانے کے لئے کروڑوں ڈالر کی امداد تقسیم کی ہے اور اس غیر ملکی تنظیم کے ذریعے پاکستان کی غیر سرکاری تنظیموں میں فنڈز تقسیم کئے جانے کی بھی منصوبہ بندی ہو رہی ہے تاکہ پاکستان کے الیکشن پر اثر انداز ہوا جا سکے۔کنور دلشاد نے مطالبہ کیا ہے کہ نیب اور الیکشن کمیشن کے ذریعے کیری لوگر بل کے تحت رقم حاصل کرنے والے میڈیا ہائوسز اور این جی اوز کو محاسبہ کیا
جانا چاہئے جبکہ وزیر خارجہ ان تمام امریکی امداد پر ، جو اس وقت این جی اوز کے ذریعے گردش کر رہی ہیں، فوری پابندی عائد کریں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی ایسی تمام غیر سرکاری تنظیموں کو الیکشن تک رسائی نہ دے جیسا کہ بھارت نے آج تک یو ایس ایڈ اور یو این ڈی پی کو اپنے الیکشن مانیٹر کرنے کی اجازت نہیں دی۔ امریکہ بھی اپنے الیکشن میں کسی کو مبصرین کی حیثیت سے مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیتا۔