اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں متعین انڈونیشیا کے سفیر ایوان سویودھی امیری نے ا نڈونیشیا کی سی پیک کے مختلف منصوبوں میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے حوالے سے خطے اور پاکستان کے عوام کافی پرجوش دکھائی دیتے ہیں ،یہ ایک انتہائی پر عزم منصوبہ ہے، کامیاب ہو گیا تو یہ موجودہ لاجسٹک روٹ کا نقشہ تبدیل کردے گا۔ یہاں میڈیاسے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے یوان سویودھی امیری
نے کہا کہ امید ہے جلد ہی پاکستان میں سی پیک کی انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کے حوالے سے رفتار میں اضافہ ہو جائے گا ۔ سی پیک کا محور و مرکوز توانائی کی رسد ہے جس میں مختلف پاور پلانٹس شامل ہیں، انڈونیشیا کوئلے کی صنعت میں بہتری کے باعث سی پیک منصوبوں کے لئے کوئلہ فراہم کر سکتا ہے، ریلوے میں مہارت کے باعث انڈونیشیا ٹرین سروس کے آغاز کے حوالے سے بھی سی پیک میں شامل ہو سکتا ہے، ایوان سویودھی امیری نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ سی پیک سے پاکستانی معیشت کو ٹریکل ڈاؤ ن ایفکٹ ملے گا، انکا کہنا تھا کہ منصوبہ جنوبی ایشیا میں امن اورترقی کے قیام میں مددگار ثابت ہو گا ۔ سلامتی کی صورتحال میں بہتری سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے ضروری ہے، پاکستان میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔ سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے لئے تمام متعلقہ پاکستانی شراکت دار مبارکباد کے مستحق ہیں ۔انڈونیشیائی سفیر نے مزید کہا کہ آزادانہ و ترجیحی تجارت کے معاہدے سے قبل پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی حجم 1.6 ارب ڈالرز تھا، 2013 کے آزادانہ و ترجیحی تجارتی معاہدے کے بعد پاک انڈونیشیا کا باہمی تجارتی حجم 2.2 ارب امریکی ڈالرز ہے، انڈونیشیا پاکستان کے بڑے تجاارتی شراکت داروں میں سے ہے، پاکستانی کینو نڈونیشیائی منڈیو ں میں داخل ہو چکے ہیں ۔ آئندہ برس پاکستانی آم بھی انڈونیشیا کی منڈیوں میں دکھائی دیں گے ۔ پاکستان سے گوشت کی درآمد کے مواقع بھی موجود ہیں ۔