جمعہ‬‮ ، 26 ستمبر‬‮ 2025 

نیب میں پسند ناپسند کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے، دفتر خارجہ نے بھی ریکارڈ چھپا لیا ہے، ایک بدعنوان سینیٹرکی تحقیقات 3 سال میں مکمل کیوں نہ ہو سکیں؟

datetime 5  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب میں پسند ناپسند کی پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے۔ چیئرمین نیب نے سینیٹر سحر کامران کیخلاف 50 لاکھ بدعنوانی کا مقدمہ کو سرد خانے میں ڈال رکھا ہے جبکہ دیگر ملزمان کے مقدمات کو ترجیح بنیادوں پر دیکھا جارہا ہے۔ سحر کامران کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کے بعد انتہائی قربت رکھتی ہیں سینئر سحر کامران پر الزام تھا کہ انہوں نے سرکاری سکول جدہ کی پرنسپل کی حیثیت سے

1 لاکھ 70 ہزار سعودی ربانی کی مالی بے قاعدگی کی تھی۔ سحر کامران نے گورنمنٹ سکول جدہ سعودی عرب کی پرنسپل کی حیثیت سے سرکاری خرچ کر درجنوں پاکستان کے دورے کئے اور بزنس کلاس میں سفر بھی کیا اس کے علاوہ بچوں کی فلاح و بہبود پر مختص فنڈز سے بھی بھاری اخراجات کئے ہیں کو بعد میں غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ مقدمہ کے مطابق اس وقت سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نے سحر کامران کیخلاف مالی بدعنوانی کی شکایت سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کو دی۔ بعد میں مالی بے قاعدگیوں کا معاملہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے بھی نوٹس لیا پھر یہ مقدمہ نیب کو ارسال کیا گیا لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود بھی سحرکامران کے خلاف تحقیقات مکمل نہ ہوسکیں اب دفتر خارجہ نے اپنی ذمہ داریوں سے آزاد ہونے کے لئے مقدمہ وزارت اوورسیز پاکستانی کو سونپ دیا ہے اور نیب کو متعلقہ ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا جا رہا جس کے نتیجہ میں تحقیقات سردخانے کی نذر ہوچکی ہیں نیب حکام نے بھی دو وزارتوں سے ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے معاملہ کوالتواء میں رکھا ہوا ہے۔  نیب میں پسند ناپسند کی پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے۔ چیئرمین نیب نے سینیٹر سحر کامران کیخلاف 50 لاکھ بدعنوانی کا مقدمہ کو سرد خانے میں ڈال رکھا ہے جبکہ دیگر ملزمان کے مقدمات کو ترجیح بنیادوں پر دیکھا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



1984ء


یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…