اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

نیوایئرنائٹ پرپولیس اہلکاروں کو کچلنے والے دو ملزما ن کو فیصلہ سنادیاگیا،شریف فیملی کا ایک اہم فرد بھی شامل

datetime 3  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نیوایئرنائٹ پرپولیس اہلکاروں کو کچلنے والے دو ملزما ن کو فیصلہ سنادیاگیا،شریف فیملی کا ایک اہم فرد بھی شامل، انسدا د دہشت گردی عدالت نے نیو ائیر نائٹ پر پولیس اہلکاروں کو کچلنے والے دو ملزما ن کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔پولیس نے گرفتار ملزمان مصطفی منیر اور سعید کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا ۔عدالت نے وکلا ء کی بحث کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے تھوڑی دیر بعد فیصلہ سنا دیا اور دونوں ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ واقعے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو کر ہسپتال میں زیر علاج ہے۔واضح رہے کہ لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں نیو ائیر نائٹ پر کار کی ٹکر سے ناکے پر کھڑا ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیاتھاجس کے بعد پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور سعید پر مقدمہ درج کر کے اسے حراست میں لے لیاتھاپولیس تفتیش میں معلوم ہواکہ پولیس اہلکاروں کو ٹکر مارنے والی گاڑی میاں نواز شریف کے فرسٹ کزن میاں محمد بشیر کے پوتے مصطفی کی ہے جس کے بعد پولیس نے بالاخرمصطفی کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مصطفی کے فون ریکارڈ کے ذریعے اس کے مزیدچار دوستوں کو بھی حراست میں لیا گیاہے۔اس سلسلے میں مجموعی گرفتاریوں کی تعداد8بتائی جارہی ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ کار مصطفی احمد ولد منیر احمد کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔واضح رہے کہ ڈیفنس اے کے علاقہ میں پیر اور منگل کی درمیانی شب نیو ائرنائٹ کے موقع پر کار کی ٹکر سے ناکے پر کھڑے پولیس اہلکار کی ہلاکت پر پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے ڈیفنس گھوڑا چوک کے قریب ناکہ لگا رکھا تھا۔ ناکے پر موجود پولیس اہلکاروں مستنصر اور قاسم نے زگ زیگ کرتی تیزرفتار کار نمبر ایل اے اے/2937 کو رکنے کا اشارہ کیا تو گاڑی

تیزرفتاری کے باعث بے قابو ہوتی ہوئی بیرئیر سے ٹکراتے ہوئے دونوں اہلکاروں پر چڑھ گئی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار مستنصر موقع پر جاں بحق جبکہ قاسم شدید زخمی ہوگیا۔ قاسم کو تشویشناک حالت میں جنرل ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس نے گاڑی میں موجود تین افراد کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت کا فون آنے کے بعد دو افراد کو چھوڑ دیا جبکہ ڈرائیور سعید کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دریں اثنا واقعہ میں جاں بحق ہونیوالے 42سالہ پولیس اہلکار مستنصر کو آبائی گا?ں سوہدرہ میں نماز جنازہ کے بعد سپردخاک کردیا گیا۔

پانچ کمسن بچوں کا باپ مستنصر ملک 22سال سے پولیس میں اپنے فرائض سر انجام دے رہا تھا۔مرحوم پولیس اہلکار کی میت جب گا?ں پہنچی تو ہر آنکھ اشکبار تھی۔ اس موقع پر مستنصر ملک کے ضعیف والد نے کہاکہ میرے بیٹے کو اللہ نے شہادت کے رتبہ پر فائز کیا اورکوئٹہ حادثہ کے ذمہ دار بااثر شخص کو اگر قرار واقعی سزا مل جاتی توشائد یہ حادثہ رونما نہ ہوتا۔ اس موقع پر اہل علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔نماز جنازہ میں پولیس اہلکاروں کے علاوہ سیاسی و سماجی سینکڑوں شخصیات نے شرکت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…