لاہور (ا ین این آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے سعودی عرب سے وطن واپسی کے فوری بعد لیور انسٹیٹیوٹ کے دورہ کے موقع پر صحافی نے این آر او کے حوالے سے سوال کیا جس کے جواب میں انہوں نے کہا کی خدا کا نام لیں۔صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ کے لئے خصوصی طیارہ بھیجا جاتا ہے جبکہ تین بار وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف پرائیویٹ جہاز سے سعودی عرب جاتے ہیں ۔ جس کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ کچھ کہتے ہیں خصوصی طیارہ آتا ہے
اور کچھ کہتے ہیں پرائیوٹ جہاز تھا بس خدا کا نام لیں اور مجھے اس بحث میں نہ ڈالیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے پریس کانفرنس کرونگا۔ سعودی عرب سے وطن واپسی کے فوری بعد کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کے دورہ کے موقع پر صحافی نے اچانک دورہ سعودی کے حوالے سے سوال کیا جس کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ایک علیحدہ پریس کانفرنس کروں گا۔سعودی عرب ہمارے بہترین دوست ممالک میں سے ہے، سعودی عرب نے پاکستان پر ہمیشہ اندھا اعتماد کیا ہے، یہ کوئی بناوٹی یا تقریر کے نہیں بلکہ دلوں سے رشتے جڑے ہیں۔دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کیلئے امریکی امداد کے حوالے سے صدر ٹرمپ کابیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور نا پسندیدہ ہے۔یہاں ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرمپ نے پاکستان اور پاکستانی قوم پر انتہائی سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور اس وقت پوری قوم کو متحد ہو کر اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان کے تناظر میں صورت حال کا تقاضا یہ ہے کہ ہم پوری قومی یکجہتی کے ساتھ ذہانت اور معاملہ فہمی سے کام لیتے ہوئے اپنے آئندہ طرز عمل کی تشکیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس متحدہ اور مشترکہ طرزعمل کی تشکیل میں ملک کے تمام طبقوں، سیاسی جماعتوں، قائدین،
عسکری قیادت اور دوسرے سٹیک ہولڈرز کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حالات کے اس نازک موڑ پر پاکستان اندرو نی سطح پر انتشار انگیز سرگرمیوں اور قومی یکجہتی کے منافی رویوں کا کسی طور متحمل نہیں ہو سکتا۔محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی عسکری قیادت نے اس ضمن میں بجاطور پر یہ واضح کیا ہے کہ اگر پاکستان کیخلاف کوئی جارحیت ہوئی تو پاکستانی عوام متحد ہو کر اسکا جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دیانتداری سے سمجھتے ہیں کہ ملکی دفاع اور سا لمیت کے تحفظ کیلئے پوری قوم اپنے تمام سیاسی اور گروہی اختلافات کو پس پشت ڈال کر افواج پاکستان کیساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان پر ہمیشہ اندھا اعتماد کیا اور وہاں اچانک جانا کوئی اچنبے کی بات نہیں،سعودی عرب نے پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا ہے،
انہوں نے مجھے عمرے کی دعوت دی اور ہمیشہ کی طرح بہترین مہمان نوازی کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سعودی عرب سے وطن واپسی کے فوری بعد کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمارے بہترین دوست ممالک میں سے ہے، سعودی عرب نے پاکستان پر ہمیشہ اندھا اعتماد کیا ہے، یہ کوئی بناوٹی یا تقریر کے نہیں بلکہ دلوں سے رشتے جڑے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ پاکستان کی 70سالہ تاریخ دیکھ لیں، ہر بحران، طوفان زلزلوں سمیت سفارتی اور عالمی سطح پر سعودی عرب نے اخلاص کے ساتھ پاکستان کا ساتھ دیا اور کبھی کوئی شرط نہیں رکھی۔شہبازشریف نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا ہے، اگر وہاں اچانک چلا گیا تو کوئی اچنبے کی بات نہیں، انہوں نے مجھے عمرے کی دعوت دی اور ہمیشہ کی طرح بہترین مہمان نوازی کی۔
این آر او سے متعلق سوال پر شہبازشریف نے کہا کہ خدا کا خوف کریں، کچھ کہتے ہیں خصوصی طیارہ آتا ہے اور کچھ کہتے ہیں پرائیوٹ جہاز تھا بس خدا کا نام لیں۔شہبازشریف نے کہا کہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ایک علیحدہ پریس کانفرنس کروں گا۔قبل ازیں شہبازشریف نے کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں مریضوں سے طبی سہولتوں کے متعلق دریافت کیا۔وزیراعلی پنجاب کا کڈنی انسٹیٹیوٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا
کہ شبانہ روز کاوش اور محنت کے بعد اسپتال کا پہلا فیز مکمل ہوگیا اب وہ آپریشنل ہے، سیکنڈ فیز کے لیے دن رات کام ہورہا ہے جو رواں سال 23مارچ کو مکمل کرنا ہے، اس ماہ جنوری یا فروری میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کی سروسز شروع ہوجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی شبہ نہیں کہ حکومت پنجاب کی مشینری، وزرا اور سیکریٹریز سب مل کر چیلنج کو پورا کررہے ہیں، یہاں جگر،کڈنی ٹرانسپلانٹ کے غریب مریضوں کا سوفیصد مفت علاج ہوگا،
یہ صوبہ پنجاب تک نہیں ہوگا باقی صوبوں سے بھی لوگ آئیں گے، جو اخراجات برداشت نہیں کرسکتا، چاہے لاکھوں روپے ہوں اس کے اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔شہبازشریف نے کہا کہ صاحب حیثیت افراد سے توقع ہے کہ وہ خود اپنے اخراجات برداشت کریں گے، بیرون ملک سے پاکستانی ڈاکٹر یہاں واپس آئے ہیں یہ ہمارے سروں کے تاج ہیں، یہ ایک تبدیلی اور انقلاب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ینگ ڈاکٹرز ہمارے بچے اور بہن بیٹیاں ہیں لیکن ان میں مٹھی بھر لوگ ہسپتالوں میں ہڑتالیں اور احتجاج کرتے ہیں، یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے، دکھی انسانیت کا ساتھ دینا چاہیے۔