لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے سپر ٹیکس کے اطلاق کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سنادیا جس میں 50 کروڑ سے زائد آمدنی پر سپر ٹیکس کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کر دیاگیا ۔سپر ٹیکس کے خلاف 2015 میں لاہور ہائیکورٹ کے روبرو درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 50 کڑوڑ سے زائد آمدنی والی کمپنیز سپر ٹیکس کی وصولی خلاف قانون نہیں۔وفاقی حکومت نے سپر ٹیکس لگا کر غیر آئینی اقدام نہیں کیا
۔سپرٹیکس کیلئے انکم ٹیکس آرڈیننس میں ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں۔عدالت نے قراردیا ہے کہ سپر ٹیکس کے نفاذسے اسے دوہرا ٹیکس نہیں کہا جا سکتا۔وفاقی حکومت نے50 کروڑ سے زائد آمدن والے افراد اور کمپنیز پر4 فیصد، بنکنگ سیکٹر پر3 فیصد سپر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔درخواست گزارنے موقف اپنایا تھاکہ سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسز کی موجودگی میں آئین کی منشا کے خلاف سپر ٹیکس عائد کیا ہے۔ایک ٹیکس کی موجودگی میں دوسرا ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سپر ٹیکس کے نفاذ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔