کراچی (این این آئی)کراچی میں ایس آئی یو کے ہاتھوں گرفتارٹارگٹ کلر نجیب باؤ نے تفتیش کے دوران لرزہ خیر انکشاف کرتے ہوئے کہاہے کہ شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کیا اور تشدد کے بعد قتل کرکے لاشیں لیاری ندی میں پھینک دی۔کراچی کے علاقے پاک کالونی میں ایس آئی یونے خفیہ اطلاع پر ٹارگٹڈکارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے ٹارگٹ کلر نجیب باؤ گرفتار کرلیا ہے ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہواہے۔اس ضمن میں ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو نے بتایا
کہ گرفتارٹارگٹ کلرنجیب عرف باؤ کا تعلق گینگ وار جاسم گولڈن گروپ سے ہے۔ جاسم گولڈن گروپ عزیربلوچ کی سرپرستی میں کارروائیاں کرتا تھا، گرفتار ٹارگٹ کلر نجیب باؤ نے درجنوں افراد کے قتل کا اعتراف کیاہے۔گرفتارٹارگٹ کلر نجیب باؤ نے بتایا کہ شناختی کارڈ دیکھ کر اردو بولنے والوں کو اغوا کرتے تھے، مغویوں کو پہلے امن کمیٹی کے دفتر پھر عزیربلوچ کے پاس لے جاتے تھے، مغویوں کو تشدد کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا جاتاتھا۔ملزم نے بتایا کہ کئی مغویوں کو امن کمیٹی کے دفتر میں استاد تاجو کے سامنے قتل کیا، سال 2011کے دوران ماڑی پورمیں کوچ سے 7اردو بولنے والوں کو اغوا کیا،مغویوں کوتشدد کے بعد قتل کرکے لاشیں لیاری ندی میں پھینک دیں۔ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ بابا لاڈلہ،تاج محمد تاجو کے ساتھ کچھی آبادی پر حملہ کیا، جس میں فیصل پٹھان، ملانثار، شیراز کامریڈ،شکیل بادشاہ اور عزیربلوچ کے دیگر لڑکے بھی تھے، لڑائی میں ایم 16، راکٹ لانچر، دستی بم، آوان بم اور کلاشنکوف کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 6 کچھی افراد کو ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے اور جیسے ہی رینجرز اور پولیس کی نفری پہنچی ہم سب فرار ہوگئے۔ٹارگٹ کلرنجیب باؤ کے مطابق علی محمد محلے میں امن کمیٹی کے دفتر کو ٹارچر سیل بنایا ہوا تھا جہاں درجنوں اردو اسپیکرز اور کچھی لڑکوں کو اغوا کر کے وہاں لاتے مغویوں پر بدترین تشدد کے بعد کبھی چھوڑ دیتے
کبھی عزیر بلوچ کے حوالے کرتے، ملزم کے مطابق گینگ وار میں ہر کام کا الگ معاوضہ ملتا تھا۔ملزم نے مزید بتایا کہ پکٹ ڈیوٹی کرنے کے روزانہ 500 روپے اجرت ملتی تھی، پکٹ ڈیوٹی پر رینجرز یا پولیس کو دیکھتے ہی وائرلیس سیٹ پر اطلاع دیتا، عید کے تین دن جاسم گولڈن کا جوا چلانے کے 400 روپے یومیہ اجرات ملتی۔ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجوکے مطابق گرفتار ملزم سے مذید تفتیش جاری ہے ۔