اسلام آباد(آن لائن)حریت رہنما یاسین ملک نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے نام خط میں کہا ہے کہ کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات کے بارے میں آپ کی جذباتی تقریر سنی لیکن کشمیری قیدیوں سے بھارت کا سلوک بھی کوئی شاندار نہیں،میری والدہ کو بھی بھارتی فوج نے مجھ سے ملنے نہیں دیا جبکہ جبری لاپتہ کشمیریوں کی بیواؤں کو ’’آدھی بیوائیں‘‘ کہا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی جیل میں قید
کشمیری حریت رہنما یاسمین ملک نے ایک خط میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو کہا ہے کہ کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات کے حوالے سے آپکی جذباتی تقریر سنی ہے جس میں آپ نے کہا کہ کلبھوشن کی والدہ اپنے بیٹے کو سینے سے لگانا چاہتی تھی لیکن شاید آپ بھول گئیں کہ بھارتی فوج نے بھی میری والدہ کو مجھے سینے سے لگانے کی اجازت نہیں دی تھی جبکہ1999ء میں جودھ پور جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے میری بہن کو مجھ سے
ملنے نہ دیا اور وہ ہزاروں میل کا سفر کرکے آنے کے باوجود ملاقات کے بغیر واپس گئیں۔یاسین ملک نے کہا کہ مقبول بٹ کو اہلخانہ سے آخری ملاقات کرائے بغیر پھانسی دی گئی بلکہ ان کی غیر موجودگی میں ہی دفن بھی کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ افضل گورو کے12سالہ بیٹے اور80سالہ ماں کو بھی آخری ملاقات کا موقع نہ دے کر بھارت نے کشمیری قیدیوں سے کوئی شاندار سلوک نہیں کیا۔