2013ء میں ملکی مارکیٹ 19 ہزار پر تھی جسے ہم بڑھا کر 54 ہزار تک لے گئے، 2018ء میں کیا ہوگا؟حکومت نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

31  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 2013ء میں ملکی مارکیٹ 19 ہزار پر تھی جسے ہم بڑھا کر 54 ہزار تک لے گئے ٗنواز شریف کے شروع کردہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں سے بجلی بحران ختم ہونے جا رہا ہے ٗ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے ٗ ملک میں سے بے روزگاری کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر پالیسی بنانی ہو گی ٗ

انشااللہ 2018ء گزشتہ سال کی نسبت بہت بہتر ہو گا ۔اتوار کو ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے سے ملکی تعمیروترقی کے سفر میں خلل تو پڑا ہے لیکن ہم محمد نواز شریف ہی کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہو کر ملکی تعمیرو ترقی کے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی استحکام متاثر ہوتا ہے، گزشتہ چند روز سے ہماری ملکی مارکیٹ مستحکم ہو رہی ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی دشواریوں کی وجہ سے ہی معاشی دشواریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہماری جی ڈی پی کی شرح 5.3فیصد تھی جو گزشتہ 11 سالوں میں سب سے زیادہ تھی اور انشااللہ اس سال ہم کوشش کریں گے کہ یہ جی ڈی پی کی شرح 6فیصد تک چلی جائے اور اسے مزید بڑھاتے بھی رہیں گے۔ مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے پیسوں کا ضیاع بالکل بھی نہیں کیا بلکہ یہ پیسہ ملکی تعمیروترقی پر ہی خرچ کیا گیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک بہت اچھے وقت میں آیا اور چین نے اس وقت ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کی جب یہاں کوئی بھی سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جب بھی اقتدار سنبھالا ملک و قوم کی خدمت کی اور اس دوران ملک نے ترقی ہی کی،

2013ء میں بھی جب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالا تو ملکی صورتحال انتہائی گھمبیر تھی، ملکی معیشت کا بھی کافی برا حال تھا لیکن آج الحمدللہ ملکی معیشت بھی بہتر ہو رہی ہے اور آج کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے کافی بہتر اور پر امن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قوی یقین ہے کہ انشااللہ سال 2018ء گزشتہ سال کی نسبت بہت بہتر ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ تقریباً6 ماہ سے ہماری ایکسپورٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں سے بے روزگاری کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر پالیسی بنانی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں ایک مزدور کی تنخواہ میں صرف 2 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا تھا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے موجودہ دور حکومت میں مزدور کی تنخواہ کو ساڑھے آٹھ ہزار سے بڑھا کر پندرہ ہزار کر دیا ہے جو کہ تقریباً ساڑھے چھے ہزار اضافہ بنتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مزدور کی تنخواہ میں اتنا اضافہ کبھی 10 سال میں بھی نہیں ہوا جتنا پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے ان 5 سالوں میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک مزدور کی کم سے کم تنخواہ جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…