پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخواحکومت نے وفاق کی جانب سے صوبے کے توانائی منصوبوں سے پید اہونے والی بجلی کی خریداری کے لئے معاہدے نہ کرنے پر سخت تشویش کا اظہا رکیاہے اورمسئلے کے حل فوری کے لئے اعلیٰ سطحی فورم پرمعاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے پسماندہ علاقوں میں356 منی مائیکروہائیڈل سٹیشن جلد مکمل کرکے کمیونٹی کے حوالے کئے جائیں گے۔
اس بات کا فیصلہ محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے 22بورڈ آف ڈائریکٹرزکے اجلاس زیرصدارت چیئرمین بورڈ صاحبزادہ سعید احمدمیں کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان ،ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ محمد صدیق،ڈپنی سیکرٹری محکمہ داخلہ اکمل خٹک،سنیٹرنعمان وزیر،عبداللہ شاہ اورانجینئرلطیف خان نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کے جاری توانائی منصوبوں پر کام کی رفتارکا جائزہ لیا گیااوربتایا گیا کہ موجودہ دورحکومت میں حکومتی سطح پر 56میگاواٹ کے تین منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جبکہ 668میگاواٹ کے سات منصوبے نجی شعبے کے تعاون سے شروع کئے گئے ہیں تاہم ان منصوبوں سے پیداہونے والی سستی ترین بجلی کی خریداری کے لئے وفاقی حکومت لیت ولعل سے کام لے رہی ہے اورخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس اقدام سے صوبے کو بھاری نقصان ہوسکتاہے۔ پیڈوبورڈ نے سنیٹرنعمان وزیراور سیکرٹری توانائی انجینئرنعیم خان کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جوپیسکو اور نیپرا سمیت وفاق کے اعلیٰ سطحی اداروں کے حکام کے ساتھ بجلی کی خریداری کے مسئلے کا صوبے کے مفاد میں سنجیدگی کے ساتھ حل نکالے گی۔اجلاس میں توانائی منصوبوں کی ریکوری کے لئے بھی پلان مانگاگیا اور زوردیا گیا کہ منصوبوں کی معیاری وبروقت تکمیل ہر ممکن بنائی جائے۔ بورڈ نے صوبے کے 12اضلاع کے پسماندہ علاقوں میں356منی مائیکروہائیڈل سٹیشن کی بروقت تکمیل اور انہیں جلد ازجلد کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنCBOکے حوالے کرنے پر بھی زوردیا گیا۔