جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سازش کی کہانی نواز شریف کے پاس نہیں بلکہ کس کے پاس ہے؟ گزشتہ تین ماہ میں کون سی خوفناک سازش کی گئی؟ حامد میر کے چونکا دینے والے انکشافات کھلبلی مچ گئی

datetime 30  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ پچھلے تین سے چار مہینوں کے درمیان ہونے والی ایک بہت بڑی سازش کی کہانی نواز شریف کے پاس نہیں بلکہ کسی اور کے پاس ہے جو ابھی تک خاموش ہے اور صبر سے کام لے رہا ہے اور اگر وہ کہانی باہر ہو گئی تو آپ اور ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سینئر صحافی حامد نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ

ڈرو اس دن سے جب نواز شریف اپنی کہانی عوام کے پاس لے جائے گا، حامد میر نے مزید کہا کہ نواز شریف کے پاس سازش کی کہانیوں کا تعلق سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے ساتھ ہے اور راحیل شریف کو نواز شریف نے ہی سعودی عرب میں پرائز پوسٹنگ دلوائی جو ان کی مرضی کے بغیر نہیں مل سکتی تھی۔ میں پورے دعوے سے آپ کو کہتا ہوں کہ نواز شریف کے پاس سازش کی اگر کہانیاں موجود ہیں تو وہ صرف راحیل شریف کے بارے میں ہیں جو کہ ایک ریٹائرڈ آرمی ہیں، موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے سازش کی کوئی کہانی نہیں ہے لیکن میں بہت محتاط الفاظ میں آپ کو اتنا ہی کہوں گا کہ اگر سازش کی کہانیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تو کہیں ایسا نہ ہو کہ پچھلے تین چار مہینے میں ہونے والی کچھ بہت بڑی بڑی سازش کی کہانیاں بھی سامنے آ جائیں اور جو لوگ سازش کی کہانیوں سے کسی دوسرے کو ڈرا رہے ہیں ایسا نہ ہو کہ سازش کی ایسی کہانیاں آ جائیں کہ ان سب کے ہوش اڑ جائیں اور ان کے پاس جواب دینے کے لیے الفاظ بھی ختم ہو جائیں، سینئر صحافی نے کہا کہ اللہ کرے کہ ایسا نہ ہو اگر کسی کے پاس سازش کی کہانی موجود ہے تو پچھلے تین چار مہینے میں ہونے والی ایک بہت بڑی سازش وہ نواز شریف کے پاس نہیں ہے وہ کسی اور کے پاس ہے اور وہ جو کوئی اور شخص ہے اس نے صبر کا مظاہرہ کیا ہوا ہے، خاموش ہے سازش کی کہانی کو سامنے نہیں لا رہا اس کو

مجبور نہ کریں تو بہتر ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت کا سلسلہ چلتا رہے اور پاکستان میں انتخابات وقت پر ہوں اور کوئی بھی سیاستدان جو ہے اسے غیر سیاسی اور غیر آئینی طریقے سے سیاست سے آؤٹ نہ کیا جائے اس لیے ملک اور سسٹم کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ جھوٹے الزامات نہ لگائے جائیں اگر کسی کے پاس کوئی سازش کی کہانی موجود ہے تو ثبوت کے ساتھ سامنے لے آئے اور اگر یہ لے کر آئیں گے تو ایک جوابی طور پر بھی کہانی آئے گی پھر ہم لوگ کہہ رہے ہوں گے کہ یہ کیا ہو گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…