اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ پچھلے تین سے چار مہینوں کے درمیان ہونے والی ایک بہت بڑی سازش کی کہانی نواز شریف کے پاس نہیں بلکہ کسی اور کے پاس ہے جو ابھی تک خاموش ہے اور صبر سے کام لے رہا ہے اور اگر وہ کہانی باہر ہو گئی تو آپ اور ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سینئر صحافی حامد نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ
ڈرو اس دن سے جب نواز شریف اپنی کہانی عوام کے پاس لے جائے گا، حامد میر نے مزید کہا کہ نواز شریف کے پاس سازش کی کہانیوں کا تعلق سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے ساتھ ہے اور راحیل شریف کو نواز شریف نے ہی سعودی عرب میں پرائز پوسٹنگ دلوائی جو ان کی مرضی کے بغیر نہیں مل سکتی تھی۔ میں پورے دعوے سے آپ کو کہتا ہوں کہ نواز شریف کے پاس سازش کی اگر کہانیاں موجود ہیں تو وہ صرف راحیل شریف کے بارے میں ہیں جو کہ ایک ریٹائرڈ آرمی ہیں، موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے سازش کی کوئی کہانی نہیں ہے لیکن میں بہت محتاط الفاظ میں آپ کو اتنا ہی کہوں گا کہ اگر سازش کی کہانیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تو کہیں ایسا نہ ہو کہ پچھلے تین چار مہینے میں ہونے والی کچھ بہت بڑی بڑی سازش کی کہانیاں بھی سامنے آ جائیں اور جو لوگ سازش کی کہانیوں سے کسی دوسرے کو ڈرا رہے ہیں ایسا نہ ہو کہ سازش کی ایسی کہانیاں آ جائیں کہ ان سب کے ہوش اڑ جائیں اور ان کے پاس جواب دینے کے لیے الفاظ بھی ختم ہو جائیں، سینئر صحافی نے کہا کہ اللہ کرے کہ ایسا نہ ہو اگر کسی کے پاس سازش کی کہانی موجود ہے تو پچھلے تین چار مہینے میں ہونے والی ایک بہت بڑی سازش وہ نواز شریف کے پاس نہیں ہے وہ کسی اور کے پاس ہے اور وہ جو کوئی اور شخص ہے اس نے صبر کا مظاہرہ کیا ہوا ہے، خاموش ہے سازش کی کہانی کو سامنے نہیں لا رہا اس کو
مجبور نہ کریں تو بہتر ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت کا سلسلہ چلتا رہے اور پاکستان میں انتخابات وقت پر ہوں اور کوئی بھی سیاستدان جو ہے اسے غیر سیاسی اور غیر آئینی طریقے سے سیاست سے آؤٹ نہ کیا جائے اس لیے ملک اور سسٹم کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ جھوٹے الزامات نہ لگائے جائیں اگر کسی کے پاس کوئی سازش کی کہانی موجود ہے تو ثبوت کے ساتھ سامنے لے آئے اور اگر یہ لے کر آئیں گے تو ایک جوابی طور پر بھی کہانی آئے گی پھر ہم لوگ کہہ رہے ہوں گے کہ یہ کیا ہو گیا ہے۔