جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لاہور ،پنجاب حکومت کے افسران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو بچانے کیلئے متحرک

datetime 30  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)پنجاب حکومت کے اعلی افسران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو بچانے کیلئے متحرک ہو گئے، ماڈل ٹاؤن جوڈیشل انکوائری سے منسلک شہباز شریف، رانا ثناء اللہ سمیت دیگر کے بیان حلفی، آڈیو ویڈو ریکارڈ غائب کر دیا گیا۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرہ شہری قیصر اقبال کی طرف سے محکمہ داخلہ پنجاب کو مراسلہ لکھا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری سے منسلک وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، وزیر قانون رانا ثناء اللہ سمیت دیگر افسروں اور

اہلکاروں کے بیان حلفی اور آڈیو ویڈیو بیانات کا ریکارڈ فراہم کیا جائے لیکن محکمہ داخلہ پنجاب نے مراسلہ جاری کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ انکوائری سے منسلک کوئی بھی دستاویزات موجود نہیں ہیں جس کے بعد شہری نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو مراسلہ لکھا اور رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے بھی جوابی مراسلے میں یہ اعتراف کیا ہے کہ انکوائری سے منسلک کوئی بھی دستاویز ہائیکورٹ کے ریکارڈ میں موجود نہیں ہے اور نہ ہی عدالت عالیہ ایسی انکوائریوں سے منسلک دستاویزات کا ریکارڈ محفوظ رکھنے کی پابند ہے، پنجاب کی اعلی بیوروکریسی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری سے منسلک بیان حلفی اور دیگر ریکارڈ غائب کر دیئے گئے ہیں تاکہ شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کی مستقبل کی سیاست کو بچایا جا سکے، آئینی ماہر چودہدی شعیب سلیم ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے بیان حلفی اس لئے غائب کئے گئے ہیں تاکہ ان دونوں کو نااہلی سے بچایا جا سکے کیونکہ بیان حلفی اور جوڈیشل انکوائری رپورٹ کے مطابق جھوٹ بولنے کی بنیاد پر دونوں شخصیات آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کی نااہلی کے حوالے سے انہوں نے ایک آئینی درخواست بھی لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے، لگتا ہے کہ یقینی نااہلی سے بچنے کیلئے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے بیان حلفی اور ریکارڈ غائب کیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…