کراچی (این این آئی) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ نیو ائیر نائٹ کے پروگراموں پر پابندی عائد کی جائے ، اسلامی سال کاآغاز محرم سے ہوتاہے ، افسوس ہماری نوجوان نسل کو اسلامی سال کا معلوم نہیں اور مغرب کی اندھی تقلید میں نئے سال کا جشن منانے کو برا نہیں سمجھتے،نئے سال کے آغاز میں رقص وسرور کے محافل اور ہلے گلے کے بجائے ملکی استحکام وترقی کیلئے دعائیں کی جائے ۔
جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ نیوائیرنائٹ کا تصور1980سے پہلے یورپ تک محدود تھا 1992 میں کراچی کے ایک ہوٹل میں پہلی بار نیو ایئر نائٹ مناکر اس نئے سال کی آمد کا جشن منانے کے مغربی کلچر کو ملک میں لایا گیا ،سابق ڈکٹیٹر مشرف نے بیک ڈور سرکاری سرپرستی کے ذریعے روشن خیالی کا نعرہ لگاکر پورے ملک میں پھیلایا،انہوں نے کہاکہ آج ہمارے بچوں کو اسلامی سال کے آغاز کا معلوم نہیں اور وہ دسمبر آتے ہی نئے سال کے جشن کی تیاریوں میں مشغول ہوجاتے ہیںیہ من الحیث قوم ہمارے لئے افسوس کا مقام ہے ، انہوں نے کہاکہ یہ ملک اسلام کے نام پر معارض وجود میں آیا ہے نہ پہلے یہاں مغربی کلچر کو برداشت کیا ہے اور نہ ہی اب کرسکتے ہیں اس کے جغرافیائی اور نظریاتی سرحدات کا تحفظ فرض ہے ، انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو مکمل ضابطہ حیات عنایت فرمایا ہے اور ہماری بھلائی اسی کے دیئے ہوئے راستوں پر چلنے میں ہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مغربی تہذیب مادر پدر آزادہے اس سے مرعوب ہوکر یا دیکھا دیکھی ان کے نقش قدم پر چلنا اسلامی تہذیب سے لاعلمی اور دوری کی دلیل ہے اور غیر شرعی اور حیا باختہ کلچر کو عام کرنا اللہ کے عذاب کو دعوت ہے،نوجوان نسل اس سے گریز کریں ، انہوں نے کہاکہ نیوائرنائٹ کے پروگرام جہاں وطن عزیز کی نظریاتی سرحد سے متصادم ہیں وہی پر اس کے باعث ہر سال مالی وجانی نقصان بھی ہوتا ہے اس لیے حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بروقت اقدام کے ذریعے اس پر مکمل پابندی عائد کریں ۔ ، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نیوائیر نائٹ کے نام پر اخلاق سوز پروگراموں پر پابندی لگائی جائے اور عوام نئے سال کا آغاز رقص و سرود کی بجائے ملکی استحکام وترقی کی دعاؤں سے کریں۔