لاہور ( این این آئی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ دینی جماعتوں کا اتحاد متحدہ مجلس عمل فعال ہوچکاہے ہم آئندہ انتخابات میں بھر پور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے ،آئندہ انتخابات میں دینی جماعتوں کو ساتھ ملانے کی کوشش کریں گے ،کسی مذہبی جماعت کے رہنما کا نام پانامہ یا نیب لسٹ میں نہیں ہے ، حکومت کسی معاملے پر بھی عوام کو مطمئن نہیں کر سکی ، ختم نبوت کے مسئلے پر گیند اب بھی حکومت کی کورٹ میں ہے ،
جب تک راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ سامنے نہیں آتی ، اور ذمہ داروں کا تعین کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جاتا ، عوام کے اندر بے چینی اور حکومت کے خلاف نفرت موجود رہے گی ، رانا ثناء اللہ جیسے لوگوں کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے لندن میں کارکنوں کے اجتماع اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ موجودہ یا سابقہ حکومتوں میں رہنے والوں کے اندر یہ صلاحیت نہیں کہ وہ ملک کو اندرونی و بیرونی محاذ پر درپیش مسائل سے نکال سکیں ۔ اقتدار کی باریاں لینے ، پارٹیاں بدلنے اور قومی دولت سے جیبیں بھرنے والوں پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکاہے ۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک نے عوام کے اندر کرپشن اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف ایک شعور پیدا کیاہے۔ ہمیں امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں عوام صاف ستھرے امیدواروں کو منتخب کر کے ملک سے کرپشن کی جڑوں کو ہمیشہ کے لیے کاٹ پھینکیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ دینی جماعتوں کا اتحاد اب پوری طرح فعال ہوچکاہے ، ہم ملک کی دیگر دینی و سیاسی جماعتوں اور صا ف ستھرے کردار کے حامل افراد سے رابطے کر رہے ہیں تاکہ 2018 ء کے انتخابات میں سیکولر و لبرل سیاسی پارٹیوں کے مقابلے میں اسلام و نظریہ پاکستان کی محافظ دینی قوتوں کو متحد کیا جاسکے ۔ سراج الحق نے کہاکہ ہم بروقت انتخابات کے ساتھ ساتھ بے لاگ احتساب پر یقین رکھتے ہیں
اور الیکشن کمیشن سے ہمار امطالبہ ہے کہ جس نے قومی خزانے کو ایک روپے کا بھی نقصان پہنچایاہے اسے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ناکامیوں سے دوچار ہے ،اسے اپنی منزل معلوم نہیں ، وہ دو قدم آگے اور چار قدم پیچھے جاتی ہے ۔ دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے لندن میں جماعت اسلامی کے نائب امیر اور سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی عیادت اور ان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی محمد اصغر ، سید شوکت علی اور ریاض ولی بھی موجود تھے ۔