اسلام آبا د (مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی دہانیوں کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز نے بتایا ہے کہ گذشتہ سال سرجیکل آئی سی یو میں داخل مریضہ سے غیر اخلاقی حرکت کرنے پر میل نرس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی اور مالی جرمانہ اور معطل کرنے کے ساتھ ساتھ اسکے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے ، ملزم اس وقت جیل میں ہے، آئندہ اس طرح کے گھنانے افعال کی روک تھام کے لئے موئثراقدامات کئے گئے ہیں،
وزیرِ مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کمیٹی کو بتا یا کہ لیبارٹریز اور میڈیکل اسٹور کے لئے باقاعدہ ریگولیشن کا بل تیار ہو گیا ہے اور آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا، ملک بھر میں ڈرگ مافیا کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کے ساتھ ملکر کارروائیاں کی گئی ہیں، جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس عبدالمجید خان خنان خیل کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز نے کمیٹی کو بتایا کہ گذشتہ سال سرجیکل آئی سی یو میں داخل مریضہ سے غیر اخلاقی حرکت کرنے پر میل نرس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی اور مالی جرمانہ اور معطل کرنے کے ساتھ ساتھ اسکے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ملزم اس وقت جیل میں ہے۔ مزید یہ ہے کہ پمز نے پرائیویٹ وکلا کی خدمات بھی اسی سلسلہ میں حاصل کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ اس طرح کے گھنانے افعال کی روک تھام کے لئے موئثراقدامات کئے گئے ہیں۔ جسکے تحت تمام نرسنگ سٹاف کے لئے بائیو میٹرک اور ان کی آن لائن مانیٹرنگ بذریعہ کیمرہ شروع کی گئی ہے۔ نیز کسی بھی خاتون مریضہ کی دیکھ بھال کے لئے مکمل طور پر میل نرسوں کی ڈیوٹی ختم کر دی گئی اور تمام فی میل سٹاف ہی خواتین کی خدمت انجام دیں گی ۔ وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چودھری نے اسلام آباد میں واقع سرکاری سکولوں کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا کہ تمام سرکاری سکولوں
میں عمارتوں کی تزئین و آرائش ، صاف پانی کی فراہمی کے نظام کو بہتر کیا گیا ہے۔ اور اسی حوالے سے 200 سکولوں میں کام جاری ہے ۔ مزید 200 کے قریب سکولوں میں آئندہ ماہ کام شروع ہو جائے گا۔ اور مضافاتی علاقوں میں نئے سکولوں کی تعمیر بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ اساتذہ کی بھرتی اور انکی پروفیشنل ٹریننگ کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے اور اس وقت اسلام آباد کے سکولوں کی حالت باقی صوبوں کے سرکاری سکولوں سے بہتر ہے۔
وزیرِ مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کمیٹی کو بتا یا کہ لیبارٹریز اور میڈیکل اسٹور کے لئے باقاعدہ ریگولیشن کا بل تیار ہو گیا ہے اور آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں ڈرگ مافیا کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کے ساتھ ملکر کارروائیاں کی گئی ہیں نیز اسلام آباد میں بھی میڈیکل اسٹور اور لیبارٹریز کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف ڈرگ انسپکٹرز کے سا تھ ملکر کارروائی کی گئی ہیں اور انہیں پابند کیا ہے کہ بغیرنسخہ ادویات فروخت نہ کی جائیں ۔
پاکستان میں اب ڈبلیو ایچ او کے اسٹینڈرڈز کے مطابق قوانین بنائے جارہے ہیں جسکے بعد اب پاکستانی ادویات ترقی یافتہ ممالک میں بھی ایکسپورٹ کی جارہی ہیں ۔ کمیٹی نے سید والا کے مقام پر دریائے راوی پر پل کی تعمیر کے حوالے سے سب کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔ جو ملک ابرار احمد، محترمہ شہزادی عمر زادی ٹوانہ اور چوہدری منیر اظہر صاحب پر مشتمل ہوگی۔کمیٹی کے اجلاس کی صدارت جناب عبدالمجید خان خنان خیل صاحب نے کی۔ جبکہ اجلاس میں شہزادی عمر زادی ٹوانہ ،، چوہدری محمد منیر اظہر ، ملک ابرار احمد، عبدالحکیم بلوچ، مولانا محمد خان شیرانی ڈاکٹر شزرا منصب علی کھرل ، محرک، وزیرِ مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ ، اور دیگر اعلی سول افسران نے شرکت کی۔