کراچی(آن لائن )ایم کیوایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی شیراز وحید پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے۔شیراز وحید کی شمولیت کے موقع پر پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ الیکشن 2018میں پی ایس پی کلین سویپ کرے گی اور آئندہ وزیر اعلیٰ سندھ ہمارا حمایت یافتہ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں واقع پاک سرزمین پارٹی کے مرکز پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے
ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے شیراز وحید کو پی ایس پی میں شمولیت پرخوش آمدید کہا۔شیراز وحید سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 123 کورنگی سے ایم کیوایم کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔اس موقع پر مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی والوں نے آواز لگادی۔حکمرانوں کو اب مسائل حل کرنا پڑے گا،پی ایس پی کے قافلے کو ب کوئی نہیں روک سکتا،انتخابات 2018 میں پی ایس پی کراچی میں کلین سویپ کرے گی،للہ کا شکر ادا کرتا ہوں جس کی رضا کے بغیر 24 دسمبر کو حاصل ہونے والی کامیابی ممکن نہیں تھی،انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ سندھ کو نوے فیصد کما کر دینے والے شہر کے ساتھ زیادتی کرنا بند کریں،ساری دنیا بول رہی ہے کے مردم شماری میں کراچی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے،مگر آپ اس زیادتی کو تسلیم کر کر اس شہر کے باسیوں کا پانی بند کرنا چاہتے ہیں،مصطفیٰ کمال نے کہاکہ سندھ کے تمام دانشور کہہ رہے ہیں کہ سندھ کی آبادی کم ازکم 70 لاکھ کم بتائی گئی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ اور کراچی جو کہ اس کا کیپیٹل ہے اس کے نمائندے ہیں،سندھ کی آبادی کم کر کے دکھائی گئی لیکن وزیر اعلیٰ سندھ سپریم کورٹ کے سامنے کہہ رہے ہیں سندھ کی آبادی 1کڑوڑ 60 لاکھ ہے،انہیں اس بات کی بھی پرواہ نہیں کہ سندھ کو وفاق سے اس کا حصہ کم ملے گا،کراچی میں ان کا مینڈیٹ نہیں تو انہیں اس کی فکر بھی نہیں،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ کراچی میں فضلہ ملا پانی مہیا کیا جا
رہا ہے،صاف پانی کی عدم دستیابی سے عوام کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں،ایم کیو ایم کے ہوتے ہوئے ہی سندھ حکومت شہر کو لوٹ سکتی ہے،انہوں نے کہا کہ اگر لسانی سیاست کرنا چاہوں تو سندھ حکومت جو کر رہی ہے اس وجہ سے بہترین موقع ہے،لیکن مجھے مر کے اپنی قبر میں جانا ہے لسانیت کی بنیاد پر آگ نہیں بھروں گا،تعصب سندھ کی حکومت کر رہی ہے جو سندھی، پنجابی، پٹھان ،
مہاجر سب ہی کہ ساتھ کر رہی ہے،مصطفی کمال نے کہا کہ مجھ پر تنقید کرتے ہیں وہ یہ بھول گئے کراچی کے تمام علاقوں میں پانی میرے ہاتھ سے پہنچا،ہم نے کراچی میں 300 پارکس بنائے،باغ ابن قاسم اور جھیل پارک انکروچمنٹ کی نظر تھے جو ہم نے بنائے،ہم نے ٹرانسپورٹ کا بہترین نظام بنایا تھا،گرین لائن کراچی کا صرف 2 فیصد ٹریفک بہتر کرے گی کراچی میں 90 روٹ ہیں،کیا اپنے بچوں کو مرنے دوں،
شہر کچرے کا ڈھیر بننے دوں،انہوں نے کہا کہ یہ باتیں ایم این ایز اور ایم پی ایز والی جماعت کے کرنے کی باتیں ہیں،کراچی کے لیے آواز لگانا ان کا فرض ہے،مہاجروں سے کہتا ہوں کہ اگر کوئی لسانیت کی بنیاد پر کہے کہ تمہارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے تو مت ماننا،سندھ کے حکمران سندھ کے لوگوں کے ساتھ بھی اچھا سلوک نہیں کر رہے۔مصطفی کمال نے وزیر اعلیٰ سندھ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ زیادتی کیا آپ اس لیئے کر رہے ہیں کے یہاں آپ کے ہم زبان لوگ نہیں بستے،
ہم کراچی کے لوگوں کے ساتھ نہ زیادتی ہونے دیں گے اور نہ کوئی ہمارے بچوں کا پانی بند کرسکتا ہے،کراچی کی آواز بننے کی سزا آپ مجھ پر زاتی حملہ کر کر کرہے ہیں،نہ میں ان جھوٹے الزامات کے ڈر سے نہ آپکی گیدڑ بھبکیوں سے ڈر کر کراچی کے لوگوں کا حق مانگنے سے باز نہیں آؤں گا،صرف کراچی ہی نہیں بلکہ سکھر کشمور ننگر پارکر کے لوگوں کو بھی انکا حق دلوائیں گے،انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر اعلی کے دور میں اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے بچے بھوک سے مر رہے ہیں،
حالیہ دور میں بنائی گئی شاہراہ فیصل ان کے رشوتوں کا بوجھ نہ برداشت کرسکی بیٹھ گئی،ان ظالم حکمرانوں نے رشوتوں کے بازار گرم کر رکھے ہیں انکا عوام کے مسائل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔پی ایس پی میں شامل ہونے والے شیراز وحید کا کہنا تھا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی نے خوف کے ماحول کو ختم کیا ہے،سندھ کے شہری علاقوں کی تباہی کے ذمہ دار پی پی کے ساتھ ایم کیو ایم بھی ہے
،22اگست کے بعد ایم کیو ایم پاکستان لندن کا ایک فیز ہے،ایم کیوایم نے آج تک اپنی سیاست کا طرزعمل نہیں بدلہ ہے،پی ایس پی میں شمولیت کے لیئے میں نے خود انیس قائم خانی سے رابطہ کیا۔اللہ تبارک وتعالی کا شکر گزار ہوں کہ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی وجہ سے ایم کیو ایم کے خوف کا بت ٹوٹا،میں اور میری فیملی ایم کیو ایم سے دیہائیوں سے وابستہ ہے،میرے بھائی اس نظریے کی خاطر جان کی قربانی دے چکے ہیں،پیپلز پارٹی سمیت
ایم کیو ایم بھی سندھ کے شہری علاقوں کی عوام کی حق تلفی میں شامل ہے،22 اگست کو جب پاکستان کو لغویات بکی گئیں تو راستہ جدا کر چکا تھا،دیکھ رہا تھا کہ ایم کیو ایم شاید صحیح راہ پر چل پڑے ،ایم کیو ایم لندن اور پاکستان ایک ہی ہیں،مصطفیٰ کمال کے انڈر نائب ناظم کی حیثیت سے کام کیا،انیس قائم خانی بھائی کے انڈر ورکر کی حیثیت سے کام کیا ہے،انہوں نے نعرہ لگایا کہ ہم نہ ہوں ہمارے بعد پاک سر زمین شاد باد۔