پشاور(این این آئی)چیف سیکرٹری خیبر پختونخواکی ہدایات پر پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سکول اور گھروں کی سطح پر ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ کے اجراء کے لئے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ضابطہ کار ارسال کر دیئے گئے ہیں۔ضابطہ کار کے مطابق میدانی،پہاڑی اور پرائیویٹ سکولوں کے طلباء و طالبات کے لئے ڈومیسائل کے حصول کے الگ الگ شیڈول رکھے گئے ہیں جن میں یکم جنوری سے میدانی علاقوں میں
جبکہ پہاڑی و برفانی میں موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اسی طرح سرکاری سکولوں میں ڈومیسائل جاری کرنے کے عمل کے اختتام پر پرائیویٹ سکولوں کے طلباء اور طالبات کو بھی اسی ضابطہ کار کے تحت ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق طلباء/طالبات ڈومیسائل فارم اپنے متعلقہ ہیڈ ماسٹر یا ہیڈ مسٹریس کے ذریعے حاصل کرنے کے بعد ڈومیسائل فارم پر اپنا نام،ولدیت اور درست پتہ جات لکھنے کا کہا گیا ہے۔جبکہ مذکورہ فارم پر اپنے دستخط یا نشانِ انگشت صحیح طور پر ثبت کرنے اور ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ کے دو فارم پُر کر نے کے بارے میں ہدایت کی گئی ہے۔اسی طرح ڈومیسائل فارم کے ہمراہ امیدوار اپنے والد کی شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی لف کریگا جبکہ سرپرست کی صورت میں امیدوار کو سادہ کاغذ پر بیان حلفی جمع کرانا ہوگا۔ڈومیسائل فارم کی پشت پر متعلقہ سکول کا ہیڈ ماسٹر یا ہیڈ مسٹریس تصدیق کروائیں گے۔امیدوار کے والد کے شناختی پر مستقل پتہ کسی دوسرے ضلع سے ہونے کی صورت میں متعلقہ ضلع سے این او سی لانا ضروری ہوگی۔اسی طرح امیدوار کا کمسن ہونے کی صورت میں اپنا شناختی کارڈ نہیں فراہم کرسکتا تو وہ نادرا سے جاری فارم ب یا فارم ب کی عدم موجودگی کی صورت میں امیدوار کو نویں جماعت کی ڈی ایم سی ڈومیسائل فارم کے ساتھ لف کرنا ہوگا
جس کے ذریعے امیدوار کی ولدیت اور تاریخ پیدائش کی تصدیق ممکن ہوسکے گی۔علاوہ ازیں والد کے وفات پا جانے کی صورت میں امیدوار اپنی والدہ یا سرپرست کے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی لف کریگا جس کی جانب سے امیدوار نے بیانِ حلفی جمع کیا ہوگا۔جبکہ شادی شدہ طالبات ڈومیسائل اپنے شوہر کے حوالے سے حاصل کرنا چاہتی ہوں تو بیان حلفی کے علاوہ نکاح نامہ کی کاپی بھی ہمرا ہ لف کرنی ہوگی۔