گڑھی خدا بخش(این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج ہر ادارے کی آزادی کو ختم کرکے انہیں کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے، ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے اور معیشت کا بیڑا غرق کردیاگیا ہے ۔ آج وزیراعظم تو موجود ہے، مگر خود کہتا ہے کہ میں وزیراعظم نہیں، انھوں نے جمہوریت کو کمزور کیاہے، شہید بی بی کو عدالت کے چکر لگوانے والے عدالتوں کے باہرچیخ رہے ہیں، جنہوں نے بی بی پر کرپشن کا الزام لگایا، وہ آج خود کرپشن کے الزام کے مقدمات بھگت رہے ہیں ۔
پیپلزپارٹی کے خلاف فتوے دینے والے آج خود فتووں کی لپیٹ میں ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو گڑھی خدا بخش میں شہید بے نظیر بھٹو کی 10ویں برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے بے نظیر بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے لیے ظالموں سے لڑرہے ہیں، آپ کو بھی اسی کام کی سزا دی گئی ہے، آپ کو مزدورں، نوجوانوں اورخواتین کے حقوق دلانے کی سزا دی گئی، آپ کو آپ کی جرات اوربہادری اورعوام سے محبت کی سزادی گئی، میری قائد آپ کوآمریت سے لڑنیکی سزادی گئی۔ بی بی شہید روشنی اور زندگی کی علامت تھیں۔ ہم آج کے دن کو بی بی کی برسی نہیں کہتے کیونکہ برسی مناتے ہوئے آنکھیں بے چین ہو جاتی ہیں۔ ہم آج کے دن کو یوم شہادت کہتے ہیں۔ہم بینظیر بھٹو کے وعدوں کو نہیں بھولے اور ان کے بتائے ہوئے راستے پر ہی چل رہے ہیں۔ عوام کی خوشحالی کیلئے ظالموں سے لڑ رہے ہیں۔ بینظیر بھٹو کو جمہوریت کا علم بلند کرنے، آمریت سے لڑنے اور پسے ہوئے طبقے کی آواز بلند کرنے پر سزا دی گئی۔ اس لیے آج پوری دنیا ان کو یاد کر رہی ہے۔ بی بی نے تیس سال جمہوریت کے لئے جدوجہد کی، جمہوریت کے لیے جان دی، مگر آج ملک میں روٹی مہنگی اورخون سستا ہوگیا ہے کسانوں اور محنت کشوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے، آج بھی ہمارے اسکول، کالجز اورعبادت گاہیں محفوظ نہیں۔انہوں نے کہا
کہ آج پاکستان دنیا میں سفارتی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے، سرحدیں غیرمحفوظ ہیں، دنیا دہشت گردی کی آگ میں جل رہی ہے حکمران خاموش ہیں۔ جمہوریت اور پارلیمان کو کمزور کیا، آج ہر ادارے کی آزادی کو ختم کرکے انہیں کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے، ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے اور معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے۔بے نظیر بھٹو کے وژن کے مطابق پارلیمنٹ کی بالادستی اور مضبوط جمہوریت کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے،
آپ کے قاتل ابھی ہمارے نوجوانوں کو قتل کررہے ہیں، آپ کے قاتل ابھی تک معصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہ کل بی بی شہید کو عدالت کے چکر لگوانے والے حکمران آج عدالت کے باہر چیخ رہے ہیں اور خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے بھٹو شہید کے قاتلوں کا ساتھ دیا جب کہ جو دوسروں کو چور چور کہ رہے تھے آج سب سے بڑی چوری میں پکڑے گئے ہیں،
انصاف کے سوداگر آج انصاف کی دہائی کررہے ہیں۔بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ جس نے بی بی کی شہادت کی تعزیت نہیں کی وہ آج سندھ میں آکر انہیں مظلوم کہہ رہا ہے تاہم ان کی سیاست اشاروں پر چل رہی ہے۔ جس عدلیہ کی آزادی کے لیے بی بی نے جدوجہد کی اور کارکنوں نے خون بہایا اس عدلیہ سے ہمیں، بی بی اور شہید بھٹو کو انصاف نہیں ملا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ جو دہشتگردوں کے خلاف بات تک نہیں کر سکتے
وہ ان سے کیا لڑیں گے۔ بے نظیر بھٹو کو آمریت سے لڑنے، دہشتگردوں کو للکارنے، جمہوریت کا دفاع کرنے، خواتین کے حقوق دینے اور غیر مسلموں کو پاکستان کا برابر کا شہری تسلیم کرنے کی سزا دی گئی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج بیت المقدس بھی آپ کے والد کو پکار رہا ہے۔ وہ آپ ہی تھیں جو مسلمانوں کے ظلم و ستم کے خلاف ترکی کے وزیر اعظم کو لے کر بوسنیا گئیں۔ آج دنیا دہشتگردی کی آگ میں جل رہی ہے۔
آج ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس جمہوریت کیلئے آگ لگتی رہی ہم نے وہ جمہوریت بحال کی۔ ہم نے آپ کے والد کے دیئے گئے آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا۔ آپ نے جمہوریت کیلئے اپنی جان دے دی۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وزیر اعظم موجود ہے لیکن کہتا ہے میں وزیر اعظم نہیں۔ انہوں نے جمہوریت کو کمزور اور پارلیمان کو بے توقیر کیا۔