پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے، انتشار و عدم استحکام بڑھا تو کیا ہوگا؟وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انتباہ کردیا

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے، انتشار و عدم استحکام سے ملک کو نقصان ہوا، الیکشن وقت پر ہونگے، شیروانیاں سلوا کر غیر منتخب حکومت کا حصہ بننے اور شب خون مارنے کی خواہش رکھنے والوں کو ناکامی ہو گی، سیاسی استحکام ہوگا تو ملک ترقی کرے گا،ہم نے عدالت کے فیصلے قبول کئے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت صرف باتیں نہیں کرتی ، مشکلات گالیوں اور دھرنوں کے باوجود کام کرکے دکھایا،

گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے اتنے 66سالوں میں نہیں ہوئے ،2030ء تک پاکستان کو بجلی کی پیداوار میں خود کفیل کردیا، ہزارہ موٹر وے کے افتتاح کا حق نواز شریف کاتھا، عوام اگلے عام انتخابات میں ہمیں ووٹ دیکر دوبارہ منتخب کرے گی۔وزیراعظم نے یہ بات بدھ کو ہزارہ موٹر وے کے برہان۔ شاہ مقصود سیکشن کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہزارہ میں موٹر وے کا افتتاح علاقے کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ منصوبے سے علاقے میں حقیقی معنوں میں ترقی اور انقلاب آئیگا۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کا کہیں وجود نہیں تھا نہ کسی نے اس کے بارے میں سنا تھا ،انہوں نے کہا کہ موٹروے بنانے کا فیصلہ نوازشریف کیا، یہ ان کا ویژن تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بہت کم ایسا ہوتاہے کہ ایک جماعت منصوبہ شروع کرے اور اسے مکمل بھی کرے۔ یہ اعزازصرف مسلم لیگ (ن) کو حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) صرف باتیں نہیں کام کرکے دکھاتی ہے۔ وزیراعظم نے این ایچ اے ، وزارت مواصلات ،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان سب کی کوششوں سے یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا ہے ۔ انہوں نے یہ معمولی منصوبہ نہیں، یہ 32، 34 ارب کا منصوبہ ہے اور علاقے کی ترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا

کہ پہاڑی علاقوں کے رہنے والے لوگ اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ سڑک ان کی زندگی میں کیا تبدیلی لاتی ہے۔ اب مانسہرہ تک کے لوگ اپنے گھروں میں رہ کر اسلام آباد میں کاروبار اور ملازمت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موٹر وے کی بدولت علاقے میں صنعتیں آئیں گی۔ کاروبار آئے گا اور پاکستان کے ایک کروڑ عوام کو اس منصوبے سے فائدہ ہو گا۔ گلگت بلتستان بھی اس منصوبے سے فائدہ اٹھائے گا۔

انہوں نے کہاکہ رواں سال 15لاکھ سے زائد سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا اور آئندہ سال موسم گرما سے پہلے یہ منصوبہ مکمل ہونے سے سیاحوں کی تعداد 25، 30لاکھ تک جا پہنچے گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اس سے پورے علاقے کی قسمت بدلے گی ۔ ان چیزوں کے لئے ویژن، محنت، لگن اور وسائل کی ضرورت ہوتی ہے ۔9 سال تک مشرف نے حکومت کی اور اس کے بعد 5سال تک پیپلز پارٹی کی حکومت رہی ، کوئی ایک منصوبہ ان کادکھا دیں جبکہ نواز شریف نے اربوں روپے کے منصوبے شروع کئے

اور انہوں نے صرف باتیں اور وعدے نہیں کئے بلکہ منصوبے مکمل کرکے دکھائے۔ کسی کی ہتک اور بے عزتی نہیں کی۔ شرافت اور خدمت کی سیاست کی اور کام کرکے دکھایا۔ انہوں نے کہاکہ خجراب سے گوادر تک سڑکوں کا جال بچھایا ۔ 66 برسوں میں اتنی سڑکیں نہیں بنی جتنی چار برسوں میں بنی ہیں۔ مسلم لیگ (ن ) نے 580کلومیٹر موٹر وے بنائی اور اب 18سو کلومیٹر مزید موٹروے بھی ہم نے بنائی۔ پی ٹی آئی بتائے کہ اس نے عوام کے لئے کیا کیا ہے اور انہوں نے عوام کے لئے کونسے وسائل استعمال کئے ہیں۔

مشرف اور پیپلزپارٹی نے عوام کے لئے کیا وسائل لگائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے موٹر ویز کی تعمیر کے منصوبو ں کی ایک لمبی فہرست ہے۔ 1800کلومیٹر طویل موٹر وے 5سال میں ترقی یافتہ ملک بھی نہیں بنا سکتے ہم نے بنا کردکھائی۔ 66سالوں سے بجلی کی پیداوار 17ہزار میگاواٹ رہی ۔ ہمارے ساڑھے چار سالہ دور میں 11ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہوچکی۔ 10ہزار میگاواٹ مزید لگ رہی ہے ۔ 2030ء تک پاکستان کو بجلی میں خود کفیل کردیا۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک میں گیس موجود ہے ۔

ایک لاکھ ٹن یوریا ہم درآمدکرتے رہے آج یوریا ایکسپورٹ کررہے ہیں۔ ہم نے کام کرکے دکھایا۔ مشکلات کامقابلہ کیا۔ گالیاں اور دھرنے برداشت کئے۔ جھوٹ کاجواب سچ سے دیا۔ہمارے منصوبے اور کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت یکم جون تک اپنی مدت پورے کرے گی۔ جولائی میں الیکشن کے بعد بھی (ن) لیگ کی حکومت آئے گی۔ وزیرا عظم نے کہاکہ وہ عدالتوں کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے لیکن سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہاکہ ایک سال میں جو انتشار اور عدم استحکام پیدا کیا گیا

اس سے ملک کو نقصان ہوا۔ یہ نہ ہوتا تو پاکستان اس سے بھی زیادہ ترقی کرتا اور ہم عوام کو اس سے بھی زیادہ منصوبے مکمل کرکے دکھاتے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی استحکام ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔ 28 جولائی کو بڑا مرحلہ آیا لیکن ہم نے برداشت کیا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور عوام کی تائید اور ان کے ووٹوں سے نئی حکومت بنے گی ، شب خون مارنے والوں کو ناکامی ہو گی اور شیروانیاں سلوا کرغیر منتخب حکومت کا حصہ بننے کی خواہش رکھنے والوں کو شرمندگی ہوگی ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ہمارا انحصار پولنگ سٹیشن اور عوام کے فیصلے پر ہے ۔ عوام جب پولنگ سٹیشن پر جائیں گے تو فیصلہ کریں گے کہ انہیں کام کرنے والے چاہئیں یا گالیاں دینے والے چاہئیں۔ خدمت کرنے والے یا باتیں کرنے والے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے عدالت کے فیصلے قبول کئے ، حق یہ تھا کہ نواز شریف اس منصوبے کا افتتاح کرتے ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیاکہ آئندہ انتخابات میں

عوام مسلم لیگ (ن) کو اس کی کارکردگی اور کام کی بدولت دوبارہ موقع دیں گے۔ وزیراعظم نے چینی سفیر اور چینی کمپنی کی انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے یہ منصوبہ بروقت مکمل کیا۔ وزیرا عظم نے کہاکہ یہ منصوبہ پاک چین دوستی کا بھی مظہر ہے۔ انہوں نے کہاکہ مئی میں مانسہرہ میں اس موٹر وے کے دوسرے سیکشن کاافتتاح ہوگا۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیاکہ این ایچ اے اس چیلنج کو پورا کرے گی۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…