اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اس کی ماں اور بیوی سے ملاقات کرائی گئی ۔ایسے میں بھارتی میڈیا ماضی کی طرح اس بار بھی زہر اگلنے سے باز نہ آیا اور اس معاملے پر بھرپور زہر اگلا۔پاکستانی میڈیا نے اس معاملے کو خوب کوریج دی لیکن ایسے میں ایک صحافی ٹی وی سکرین پر باقاعدہ ”توبہ توبہ“ کرتے بھی نظر آیا ۔نجی ٹی وی 24 نیوز کے رپورٹر کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد
کو پاکستان میں پروٹوکول دیا جا رہا ہے اور اس پر حکومت پاکستان ہی نہیں بلکہ ریاستی ادارے بھی مکمل خاموش ہیں۔ یہ توبہ توبہ کا مقام ہے کہ ایک سزائے موت کا قیدی کلبھوشن یادیو، جو ایک دہشت گرد ہے اور جس کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اس کی جیل میں ملاقات کرنے کی بجائے فارن آفس میں ملاقات کرائی جا رہی ہے۔ یہ توبہ توبہ کا مقام ہے کہ حکومت پاکستان نے فارن آفس کو سب جیل بھی قرار نہیں دیا اور اس کے بغیر ہی اس کی ملاقات کرائی گئی جبکہ کلبھوشن یادیو نے ایک قیدی کا لباس بھی نہیں پہنا ہوا، یہ توبہ توبہ کا مقام ہے کہ حکومت پاکستان بھی اس پر خاموش ہے اور ریاستی ادارے بھی خاموش ہیں۔یہ توبہ توبہ کا مقام ہے کہ سزائے موت کا قیدی جس کی جیل قوانین کے تحت جیل کے اندر ملاقات ہوتی ہے، اس کی جیل سے باہر فارن آفس میں ملاقات کرائی جا رہی ہے جبکہ فارن آفس کو حکومت پاکستان نے سب جیل بھی قرار نہیں دیا۔“آئیے آپ بھی یہ ویڈیو ملاحظہ کریں۔