اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک کو ایک مستقل وزیر خارجہ کی ضرورت ہوتی تاکہ وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے بیرون ملک کے بروقت اور لگاتار دورے کر سکے اور اگر پاکستان کی بیرون ملک نمائندگی ہی نہیں ہوگی تو تعلقات خراب ہونگے۔ مگر نواز شریف نے اپنے وزارت عظمیٰ کے دور میں تین سال وزارت خارجہ اپنے پاس رکھی
جس سے ایک خلا پیدا ہوا اور ملک تین چار سال پیچھے چلا گیا، سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعودکا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیاکہ سینیٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ کیلئے سینیٹ کا دورہ کرنے والے آرمی چیف نے سینیٹ میں نواز شریف کا نام لے کر بات کی ہے جس کی تصدیق تین سے چار سینیٹرز نے کی ہے،ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے دورے کے موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک کو ایک مستقل وزیر خارجہ کی ضرورت ہوتی تاکہ وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے بیرون ملک کے بروقت اور لگاتار دورے کر سکے اور اگر پاکستان کی بیرون ملک نمائندگی ہی نہیں ہوگی تو تعلقات خراب ہونگے۔ مگر نواز شریف نے اپنے وزارت عظمیٰ کے دور میں تین سال وزارت خارجہ اپنے پاس رکھی جس سے ایک خلا پیدا ہوا اور ملک تین چار سال پیچھے چلا گیا، آرمی چیف نے نواز شریف کا نام لے کر کہا کہ وزارت خارجہ نواز شریف کے پاس رہنے کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا۔ آرمی چیف کا سینیٹرز کو کہنا تھا کہ خدارا! پاکستان سے باہر ملک کو ذلیل مت کریں، آرمی چیف کا اشارہ ان پاکستانی سیاستدانوں کی جانب تھا جو خلیجی ریاست اور لندن میں بیٹھ کر سیاسی و ملکی فیصلے کرتے ہیں اس موقع پر
آرمی چیف نے سابق بھارتی سیاستدان ایل کے ایڈوانی کا ایک واقعہ مثال کے طو ر پر پاکستانی سینیٹرز کو بتایا کہ ایل کے ایڈوانی برطانیہ میں مقیم تھے تو ان سے کسی نے سیاست سے متعلق پوچھا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنے ملک سے باہر ملک کی سیاست نہیں کرتا۔ آرمی چیف کا اس کے بعد کہنا تھا کہ خدارا! ملکی سیاست باہر نہ کریںاور نہ ہی باہر ملک کو ذلیل کریںاس سے
پوری قوم بدنام ہوتی ہے۔ ڈاکٹر شاہد کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے واضح انداز میں کہا ہے کہ فوج حکومت نہیں کر سکتی یہ فوج کا کام نہیں ، پاک فوج مختلف صلاحیتوں سے بھرپور ادارہ ہے جو دیگر اداروں کے شانہ بشانہ کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔