اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سردیوں کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ملک کے دیگر شہروں کے طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ۔گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، چولہے ٹھنڈے پڑھ گئے ، ملازمین دفتر وں اور بچے سکولوں میں بغیر ناشتے کے جانے پر مجبور ، جبکہ ایل پی جی گیس اور کوئلے کی مانگ اورقیمتوں میں اٖضافے سے بھی شہری پریشان ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافے کے باعث ملک کے دیگر شہروں کی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ، سردی کی شدت میں ا ضافے سے گیس پریشر میں کمی آگئی ہے، گیس کی قلت سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ، اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین اور ایف 11میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہری پریشان حال ، شہریوں کا کہنا ہے کہ صبح 8بجے سے 10بجے تک گیس کے پریشر میں کمی سے چولہے ٹھنڈے پڑھ گئے جبکہ بچے اور ملازمت پیشہ افراد سکولوں اور دفتروں میں بغیر ناشتے کے جانے پر مجبور ہیں۔ اسطرح اسلام آباد کے دیگر سیکٹروں جی الیون ، جی ٹین ، جی نائن ، جی سکس ، آئی ٹین ، آئی نائن اور آئی ایٹ میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگنے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ۔ نمائندہ جناح سے بات کرتے ہوئے سلیمان احمد نے بتایاکہ سردی کی شدت میں اضافے نے حکومت کے دعووں کا پول کھول دیا، گیس لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کردی ہے ، گیس نہ ہونے کے باعث بشے رات کو بھوکے اور صبح بغیر ناشتے کے سکول جانے پر مجبور ہیں جس کیوجہ سے بچوں کی جیب خرچی میں اضافہ ہوگیاہے جبکہ نثار احمد نے بتاے اکہ دسمبر کی پہلی بارش کے بعد سے ہی گیس غائب ہے جس کے باعث چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور ایل پی جی گیس کی قیمت بھی آسمان پر پہنچ گئی ہے ۔
جسکی وجہ سے شدید پریشانی لاحق ہے ۔ محمد اصغر نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے گیس کی لوڈ شیڈنگ کا فائدہ دکان دار اور ہوٹل مالکان بھی اٹھا رہے ہیں کیونکہ دکانداروں نے ایل پی جی گیس کی قیمت 120سے بڑھا کر 165فی کلو کردی ہے اب غریب آدمی کہاں جائے ، حکومت نہ سوئی گیس دیتی ہے اور نہ ہی ایل پی جی کی قیمتوں کا نوٹس لیتی ہے جبکہ کوئلہ اور لکڑی کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ سروے میں خواتین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ گیس نہ ہونے کے باعث گھروں میں سلنڈر کے استعمال سے ہر وقت ڈر ہی رہتا ہے کہ کہیں پھٹ نہ جائے کیونکہ آئے روز ٹی وی پر سلنڈر پھٹنے کے واقعات سنتے اور دیکھتے رہتے ہیں۔
لکڑی کے استعمال سے ہاتھ خراب ہوجاتے ہیں جبکہ کھانا ٹائم پر نہ دینے پر مردوں سے بھی ؔ ڈانٹ ڈپٹ کھانا پڑتی ہے اور بچے بھی چڑچڑے اور عجیب قسم کے ہورہے ہیں۔ اسلئے حکومت کو چاہیے کہ وہ گیس کی فراہمی کیلئے مناسب اقدامات کریں تاکہ شہریوں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے جبکہ انکا مزید کہنا تھا کہ گیس آتی نہیں مگر ہر ماہ حکومت بل اتنے ہی بھیج دیتی ہے ۔ واضح رہے کہ گیس لوڈ شیڈنگ میں اضافے سے ہوٹلوں میں رش بڑھ گیا ہے جبکہ ایل پی جی گیس اور سلنڈروں کی مانگ میں گھی اضافہ ہو گیا ہے ۔ لکڑی اور کوئلے کی قیمتوں کو بھی پڑ لگ گئے ہیں کیوں کہ لکڑی کی قیمت 450 روپے من سے بڑھ کر 700روپے من اور کوئلہ 30روپے سے بڑھ کر 70روپے فی کلو ہو چکا ہے۔