اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت کو سیاسی ومذہبی جماعتوں کے احتجاج اور دھرنوں کے خوف نے گھیر لیا، وفاقی پولیس کے 380افسران و الکاروں کے لاجسٹک ڈویژن (اینٹی رائیڈ یونٹ ) میں تبادلے کردئیے گئے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو اسلام آباد میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کے خوف نے گھر لیا ہے جس کے بعد وفاقی پولیس میں دھرنوں اور مظاہروں سے نمٹنے کیلئے 380افسران و الکاروں کے تبادلے
لاجسٹک ڈویژن کے اینٹی رائیڈ یونٹ میں کردئیے گئے ہیں۔ اینٹی رائیڈ یونٹ میں تعینات پولیس اہلکاروں سے احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کیلئے کام لیا جاتا ہے۔ جن کو صرف ایک ہیلمٹ ، ایک ڈنڈا اور اپنے بچاؤ کیلئے ایک ڈھال فراہم کی جاتی ہے۔ گزشتہ روز تبادلوں کے احکامات جاری ہوئے جن میں 5انسپکٹر ، 3سب انسپکٹر، 10اسسٹنٹ سب انسپکٹر ،29ہیڈ کانسٹیبلز اور 332کانسٹیبلز شامل ہیں۔ تمام افسران و اہلکاروں کو فوری طور پر لاجسٹک ڈویژن کے اینٹی رائیڈ یونٹ میں حاضر ہونے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں جس کے تحت تمام افسران و اہلکار کسی بی نئے حکم نامے تک اینٹی رائیڈ یونٹ میں فرائض سرانجام دیں گے ۔ پولیس افسران میں انسپکٹر ابرار حسین ، انسپکٹر حق نواز ، انسپکٹر مبارک علی ، انسپکٹر مظہر اقبال ، سب انسپکٹر لیاقت بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل تمام افسران و اہلکار پولیس کے آپریشن ڈویژن ، لاجسٹک ڈویژن ، سیکورٹی ڈویژن اور ٹریفک پولیس میں فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ 21کانسٹیبل کو ٹریفک پولیس سے بھی اینٹی رائیڈ یونٹ میں تعینات کیا گیا ہے، واضح رہے کہ گزشتہ مہینے مذہبی جماعت کے فیض آباد میں دھرنے کے خلاف وفاقی پولیس کے ناکام آپریشن کے بعد وزارت داخلہ نے دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا تھا جس میں مظاہرین سے نمٹنے کیلئے اے فورس تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھاتاہم بھاری نفری کے اینٹی رائیڈ یونٹ میں تبادلوں کا مقصد شہر اقتدار میں مظاہروں سے نمٹنا ہے ۔