جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

ایاز صادق اسمبلی توڑنے کی باتیں کرکے کیا کرنا چاہتے ہیں؟ اعجازالحق نے سنگین الزام عائد کردیا

datetime 17  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہارون آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ ایم این اے اعجازالحق نے کہا ہے کہ سانحہ پشا ور اور کو ئٹہ سے ہماری سیاسی قیادت نے کچھ سبق نہیں سیکھے بلکہ مصلحتوں کا شکار ہو کر غیر ملکی ایجنڈے کی مدد کر رہے ہیں ۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے

انھوں نے کہا حکومت خود ہی غیر یقینی صورت حال پیدا کر کے ملک کے اقتصادی معاملات بگاڑ رہی ہے ،روپے کی قدر میں غیر معمولی ریکارڈ کمی سے معیشت تباہ ہو رہی ہے ،اسحاق ڈار کی طبیت ٹھیک نہیں تو حکومت ہنگامی طور پر کمیٹی بنائے ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اسمبلی توڑنے کی باتیں کرے تو ہاؤس کے ارکان کا تحفظ کون کرے گا ،حکومت حکمت عملی اپناکر سینٹ اور عام انتخابات خوش سلوبی سے وقت پر کروائے ، انہوں نے یہ بات زور دے دیا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے کیوں کہ فاٹاکی عوام کو انگریزوں کے کالے قوانین سے انتہائی بے زار ہو چکے ہیں، ایک سوال کے جواب میں اعجازالحق نے کہا احکومتی ارکان کبھی ٹیکنو کریٹ حکومت اور عبوری حکومت کی باتیں کر کے حکومتی رٹ کو کمزور کر رہے ہیں ،اداروں کا احترام اور قانون کی بالا دستی کو تسلیم کرنا چاہیے ،اداروں کے فیصلوں پر خوش اسلوبی سے عمل درآمد کرنا چاہیے ،اس موقع پر چوہدری غلام مرتضی ایم پی اے نے اپنے خطاب میں کہا کہ چھ کروڑ کی لاگت سے ٹف ٹائل اور سیوریج کے ترقیاتی کام کروائے جائیں گے ،مزید فنڈ آنے والے ہیں تین ماہ کے اند رفقیروالی شہر کا نقشہ بدل دیں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…