جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

پاکستان ریلوے کو مکمل طورپر تبدیل کرنے کا اعلان کردیاگیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ تین سال بعد پاکستان ریلوے میں کوئی بوگی پرانی نہیں ملے گی،10سال بعد ریلوے ملک کا بہترین ادارہ شمار ہوگا،کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ہم وزیرا علی سندھ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، سرکلر ریلوے کا معاملہ ٹھیک ٹریک پر آگیا ہے، اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ ہمارا وقت ضائع نہ کریں بلکہ ملک و قوم کی بہتری کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں بنے گا عوام جسے اقتدار میں لائیں وہ ہی منتخب لیڈر ہوتا ہے۔

کراچی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو ملنی چاہئے تھی۔ اب حالات بدل رہے ہیں۔ آنے والا وقت بہتر کراچی کا ہے۔ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے۔ سیاستدانوں اور اداروں کو کراچی بہتر کرنا چاہئے۔ لاہور سے کراچی کا موازنہ کرتا ہوں تو خوش نہیں ہوتا۔ ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سٹی اسٹیشن پر ڈی ایس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے میں 70 سال کی خرابیاں آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔ 70 سال سے ریلوے پر کوئی پیسہ نہیں لگایا گیا۔ پاکستان ریلوے خسارے سے باہر نہیں نکلی۔ ہم نے آمدنی بڑھا کر ریلوے کو اپ گریڈ کیا ہے۔ 1985 سے 12 فریٹ ٹرینیں چل رہی ہیں۔ آئندہ ماہ مزید 3 فریٹ ٹرین کا اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بحالی کا کریڈٹ ایماندار افسران اور محنتی ملازمین کو جاتا ہے۔ آئندہ تین سال کے بعد ٹرین کی کوئی بوگی خستہ حال نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایم ایل ون منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء کی تیسری سہ ماہی میں ایم ایل ون کا کام شروع ہوجائے گا۔ ایم ایل ون سی پیک کا اہم ترین منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کے لئے قرض وہی لیں گے جو اتار سکیں گے۔ کمرشل لون ایم ایل ون کے لئے نہیں لیں گے۔ ایم ایل ون کی لاگت اور قرضہ ایسا ہو کہ نقصان نہ ہو۔ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ سرکلر ریلوے اب ٹریک پر آگیا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ کو سرکلر ریلوے میں دلچسپی نہیں تھی۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی ہے۔ سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان سرکلر ریلوے پر کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ سندھ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ عجلت میں کام نہ لیں۔ سیاسی عدم استحکام کے باعث یکسوئی سے کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز یا صوبے کی حکومتوں کو حدود کراس نہیں کرنا چاہئیں۔ ایک دوسرے کو کام سے روکنے اور ہلہ بولنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔ حکومتیں کے وقت ضائع نہیں کرنے چاہئیں۔ ریلوے پولیس کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر ہونی چاہئیں۔ آئندہ ماہ فریٹ ٹرین میں تین نئی ٹرینوں کا اضافہ ہوجائے گا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…