کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) ملیر کے علاقے سعود آباد میں گزشتہ ہفتے بہن کے ہاتھوں بہن کے قتل سے متعلق کیس میں اہم موڑ آگیا ہے۔جمعہ کو بہن کے ہاتھوں قتل ہونے والی علینہ کے والدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی علوینہ اوراس کا منگیتربے قصور ہیں، ہماری بیٹی نے اپنی بہن کا قتل نہیں کیا، پولیس کی جانب سے تشدد کرکے زبردستی بیان لیا گیا ہے، اس قتل میں عباس اور اس کے بھائی ملوث ہیں۔اس سے قبل سگی بہن کے قتل میں ملوث علوینہ نے میڈیا کے سامنے اقبال جرم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ علینہ کے دوست احسن نے میری نازیبا وڈیو بنائی تھی، بہن کے پاس ثبوت تھے، میں نے اسے
ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے لیے منت سماجت تک کی لیکن وہ نہیں مانی بلکہ اپنے دوستوں احسن اورعباس کے ساتھ مل کر مجھے ایک سال تک بلیک میل کرتی رہی۔دوسری جانب مظہرنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ احسن اورعلینہ دونوں مل کرمنگیترعلوینہ کو بلیک میل کررہے تھے، وہ دونوں باربارکہتے تھے کہ گھرمیں نازیبا وڈیوزدکھادیں گے جس کے بعد رشتہ ختم ہوجائے گا، منگیتر بہت پریشان رہتی تھی اس نے کہا کہ یا تو میں خود مر جاؤں گی یا ماردوں گی، جس کے بعد ہم نے قتل کا فیصلہ کیا۔واضح رہے کہ علینہ کوگزشتہ ہفتے گھرمیں قتل کرنے کے بعد اسے ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی۔