پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوااسمبلی نے فاٹا انضمام کے حوالے سے قرارداد اور این ٹی ایس کے زریعے بھرتی ہونے والے محکمہ تعلیم کے ملازمین کو مستقل کرنے کا بل منظور کرلیا ۔خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسیکر اسدقیصر کی زیرصدارت ہوا اجلاس کے دوران وزیرقانون امتیاز شاہد قریشی نے حکومت کی جانب سے فاٹا انضمام کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پرمنظور کرلی گئی ،
قرارداد میں وفاقی حکومت سے فوری طور پر فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے ، قرارداد کی منظوری تک جمعیت علمائے اسلام ف کے اراکین خاموش رہے ۔منظوری کے بعد بل کی مخالفت کردی ،جمعیت علمائے اسلام ف کے رکن مفتی جانان کا کہناتھا کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قراردادوں سے نہیں بلکہ وہاں کی عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جائے ،اسمبلی میں این ٹی ایس کے زریعے بھرتی ہونے والے محکمہ تعلیم کے اساتذہ اور ملازمین کو مستقل کرنے کی بھی منظوری دی گئی بل کے بعد صوبے میں 37ہزار اساتذہ مستقل ہوگئے ہیں اسمبلی میں گنے کی کرشنگ کے حوالے سے توجہ دلاونوٹس بھی پیش کیا گیاخیبرپختونخوا اسمبلی میں گنے کی کرشنگ شروع نہ کرنے پر محمود جان کا توجہ دلاؤ نوٹس میں کہنا تھا کہ نومبرمیں شروع ہونے والے گنے کی کرشنگ تاحال شروع نہ ہوسکی،مل مالکان من مانے نرخوں پر گنے خریدنا چاہتے ہیں،اے این پی کے رکن سردار باک کا کہنا تھا کہ صوبے کے غریب کسانوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے حکومت نوٹس لے،مسلم لیگ نون کے رکن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت پراعتراض کرنے والے کسانوں سے ناروا سلوک کررہے ہیں، صوبائی وزیر عاطف خان نے معاملہ کی انکوائری کا مطالبہ کیا،بعد ازاں خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس پندرہ جنوری تک ملتوی کردیا گیا ۔