اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے خدشات بے بنیاد نہیں کیونکہ وہ سپیکر ہیں اس لئے تمام اراکین پارلیمنٹ اور پارلیمانی پارٹیز کے سربراہوں سے رابطوں میں رہتے ہیں اس لئے ان کو پتہ چلا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں میں تو بظاہر اختلافات ہیں لیکن بڑی اپوزیشن جماعتیں ہیں وہ قومی اسمبلی سے مل کر استعفے دینے کے منصوبے پر غور کر رہی ہیں ۔ قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی
کے 47اراکین ، پی ٹی آئی کے 33اراکین جن میںسے دو تین باغی ہیں یوں پی ٹی آئی کے اراکین کی تعداد 30ہے جبک حکمران جماعت ن لیگ کی قومی اسمبلی میں اراکین کی تعداد 188ہے مگر اختلافات کی وجہ سے متوقع استعفوں کی تعداد 20ہے ، ایم کیو ایم کے 24اراکین میں سے 22اراکین کے استعفے متوقع ہیں اور اگر یہ سب ایک ساتھ استعفیٰ دے دیں تو قومی اسمبلی ختم ہو جائے گی اور اگر خیبرپختونخواہ اور سندھ اسمبلی کے اراکین بھی مستعفی ہو گئے تو انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا۔