اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

ایاز صادق نے کس سازش سے آگاہ کیا؟ وزیراعظم مدت پوری نہیں کرسکا ،اسمبلیاں تو بڑی کمزور ہوتی ہیں، کیپٹن(ر) صفدر کے انکشافات

datetime 14  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی پر نیب کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن(ر) صفدر نے کہا کہ ہم قانون بناتے ہیں اور اس کا احترام بھی کرتے ہیں، اور اسی لئے ہائی کورٹ میں عدالتوں کے احترام میں پیش ہورہا ہوں۔کیپٹن صفدر نے کہا کہ اٹھائیس جولائی کے فیصلہ نے مدت پوری کرتی حکومت کو ناکام بنانے کی کوشش کی ٗ

جسے اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی دانشمندی کے ساتھ ناکام بنایا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں تو بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی پر کوئی بھی وار ہوا تو بوجھ ریاست اٹھائے گی۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی تو کیپٹن (ر) محمد صفدر نے جواب دیا کہ جب وزیراعظم مدت پوری نہیں کر پایا تو اسمبلیاں تو بیچاری بہت کمزور ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کو بھی خدشہ ہے کہ اسمبلیاں کسی سازش کا شکار پو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہر بات اپنے یمپائر سے پوچھتے ہیں ٗانہوں نے کہا کہ دسمبر کا مہینہ ہے، ہمیں سقوط ڈھاکہ سے سبق سیکھنا چاہئے ۔قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی پر نیب کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیپٹن صفدر کی ضمانت منسوخی کے خلاف نیب کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ کیپٹن (ر) صفدر کے ضمانتی مچلکے منسوخ کرکے انہیں اڈیالہ جیل بھجوایا جائے، جب ان کی گرفتاری عمل میں آچکی تو اس کے بعد انہیں رہائی نہیں دی جاسکتی تھی بلکہ ڈویڑن بینچ ہی انہیں رہا کرسکتا تھا۔

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا احتساب عدالت نے وارنٹ حاضری یقینی بنانے کیلئے جاری کیے تھے؟ جس پر کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ جاری کرنے کا مقصد حاضری یقینی بنانا تھا ٗکیپٹن (ر) صفدر ہر پیشی پر حاضر ہو رہے ہیں اس لیے ان کی ضمانت منسوخی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ کیا کیپٹن (ر) صفدر نے جو جرائم کیے ہیں ان میں ملزم کو گرفتار کرنا ضروری ہے، جس پر سردار مظفر نے بتایا کہ یہ تمام جرائم قابلِ گرفت ہیں جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ کیا آپ نے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔بعد ازاں ڈویژن بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعدکیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…