اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے ہٹانے کا نوٹس جاری کرنے پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق شہری غلام یاسین بھٹی نے اپنے وکیل اے کے
ڈوگر کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں درخواست گزار نے الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور نواز شریف کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ نواز شریف کو عوام اور ارکان قومی اسمبلی نے اپنے ووٹوں سے وزیراعظم منتخب کیا، آئین کے آرٹیکل 95 اے کے تحت وزیراعظم کو صرف عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے ہی ہٹایا جا سکتا ہے، نوازشریف اس وقت بھی وزیراعظم ہیں، اس لیے الیکشن کمیشن کے 28 جولائی کے نوازشریف کی اہلیت سے متعلق نوٹیفیکیشن کوکالعدم قرار دیا جائے اورکیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کو معطل قرار دیا جائے۔ درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا ہے جبکہ وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن ،سپیکر قومی اسمبلی اور نواز شریف کو نوٹسز جاری کر دئیے گئےہیں۔ دوسری جانب ن لیگ کے قائدین بھی اس کیس کو اہم قرار دے رہے ہیں جبکہ عدالت کی جانب سے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرنے کے فیصلے پر ن لیگ کے ورکرز اسے ایک اچھا اقدام قرار دے رہے ہیں اور اس پر انہوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔