ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان نیازی کے نام کھلا خط

datetime 14  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خان صاحب آپ کی معلومات کا زیادہ تر انحصار کیونکہ بلیک بیری پر ہے اور آپ اس ہی پر میسج کرنا اور پڑھنا پسند کرت ہیں مگر ہمارے جیسے ناچیز کا نا تو آپ میسج پڑھیں گے اور نا ہی کریں گے تو میں اسی فورم کا سہارا لیکر جس پر آپ نے شہباز شریف کے او آئی سی اجلاس میں شرکت پر سوال اٹھایا ہے اسی فورم پر آپ کو جواب دینا پسند کروں گا۔جناب پہلے تو آپ کی معلومات کی تصیح کے لئے عرض ہے کہ شہباز شریف صاحب کو ترک حکومت

نے او آئی سی اجلاس میں مدعو کیا تھا۔ اور یہ اجلاس او آئی سی کے اجلاسوں سے ہٹ کر بیت المقدس کے معاملے میں Extraordinary اجلاس تھا ۔ اس اجلاس کا مقصد امریکہ، اسرائیل سمیت اسلام دشمن ممالک کو یہ پیغام دینا تھا کہ ہم بیت المقدس کی حفاظت کے لئے ایک ہو کر آ رہے ہیں۔ کیونکہ ویسے ہی او آئی سی کا اجلاس آپ کے مقاصد سے مطابقت نہیں رکھتا تو آپ کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ وہاں کیا ہوا بس آپ نے ایک تصویر دیکھ لی جس میں ترک صدر وزیر اعلیٰ سے مل رہے ہیں اور شاہد خاقان عباسی پیچھ کھڑے ہیں ۔ جناب پہلی بات تو یہ کہ وہ تصویر وزیر اعلیٰ کی فیس بک پر نشر کی گئی ہے تو اس میں وزیر اعلیٰ کی ملاقات ہی دکھائی جائے گی نا کہ وزیراعظم کی ۔ آپ کی معلومات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے عرض ہے کہ او آئی سی انتظامیہ نے اس اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہان کے علاوہ شہباز شریف کو خاص اس لئے مدعو کیا گیا کہ امریکہ کی طرف سے اس احمقانہ عمل پر پاکستان سے سب سے پہلے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا ردعمل آیا جبکہ آپ سمیت تمام وزراءاعلیٰ آرام فرما رہے تھے ۔جناب مئی میں ہونے والے او بی او آر (OBOR) سمٹ میں پاکستان کے تمام وزراءاعلیٰ شریک ہوئے مصدقہ خبروں کے مطابق سمٹ میں شرکت کے علاوہ وزیر

اعلیٰ شہباز شریف نے چین میں سی پیک کی درجن میٹنگز میں شرکت کی اور درجنوں معائدے کئے مگر باقی وزراءاعلیٰ ان میٹنگز سے پرہیز کرتے رہے اور بالخصوص آپ کے خٹک صاحب او بی او آر سمٹ میں بھی پورا وقت موجود نا تھے اور کسی قریبی مارکیٹ میں خریداری کے لئے تشریف لے گئے ۔ یہیں سے دنیا کو پیغام جاتا ہے کہ کون ملک کے لیے یا اپنے لوگوں کے لئے دن رات ایک کر رہا ہے ۔۔جناب آپ دیکھیں دنیا کو کیا پیغام جاتا ہے کہ کون لیڈر ہے اور کون گیڈر ہے کون مشکل میں اپنے لوگوں کے ساتھ رہا اور کون پہاڑوں پر چڑھ گیا۔جناب جاتے جاتے آپ کو ایک مفید مشورہ دیئے جاتا ہوں کہ آپ ان فضول کاموں سے پرہیز کریں اور اپنے صوبے میں کام کی طرف توجہ دیں ۔آپ کے پاس ابھی بھی خدمت کے لئے 6 ماہ ہیں اور ان 6 ماہ کو غنیمت جانیں اور ”شہباز سپیڈ” کے رول ماڈل کو اپنائیں اور کچھ کر کے دکھائیں۔

 

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…