جمعرات‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان نیازی کے نام کھلا خط

datetime 14  دسمبر‬‮  2017 |

خان صاحب آپ کی معلومات کا زیادہ تر انحصار کیونکہ بلیک بیری پر ہے اور آپ اس ہی پر میسج کرنا اور پڑھنا پسند کرت ہیں مگر ہمارے جیسے ناچیز کا نا تو آپ میسج پڑھیں گے اور نا ہی کریں گے تو میں اسی فورم کا سہارا لیکر جس پر آپ نے شہباز شریف کے او آئی سی اجلاس میں شرکت پر سوال اٹھایا ہے اسی فورم پر آپ کو جواب دینا پسند کروں گا۔جناب پہلے تو آپ کی معلومات کی تصیح کے لئے عرض ہے کہ شہباز شریف صاحب کو ترک حکومت

نے او آئی سی اجلاس میں مدعو کیا تھا۔ اور یہ اجلاس او آئی سی کے اجلاسوں سے ہٹ کر بیت المقدس کے معاملے میں Extraordinary اجلاس تھا ۔ اس اجلاس کا مقصد امریکہ، اسرائیل سمیت اسلام دشمن ممالک کو یہ پیغام دینا تھا کہ ہم بیت المقدس کی حفاظت کے لئے ایک ہو کر آ رہے ہیں۔ کیونکہ ویسے ہی او آئی سی کا اجلاس آپ کے مقاصد سے مطابقت نہیں رکھتا تو آپ کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ وہاں کیا ہوا بس آپ نے ایک تصویر دیکھ لی جس میں ترک صدر وزیر اعلیٰ سے مل رہے ہیں اور شاہد خاقان عباسی پیچھ کھڑے ہیں ۔ جناب پہلی بات تو یہ کہ وہ تصویر وزیر اعلیٰ کی فیس بک پر نشر کی گئی ہے تو اس میں وزیر اعلیٰ کی ملاقات ہی دکھائی جائے گی نا کہ وزیراعظم کی ۔ آپ کی معلومات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے عرض ہے کہ او آئی سی انتظامیہ نے اس اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہان کے علاوہ شہباز شریف کو خاص اس لئے مدعو کیا گیا کہ امریکہ کی طرف سے اس احمقانہ عمل پر پاکستان سے سب سے پہلے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا ردعمل آیا جبکہ آپ سمیت تمام وزراءاعلیٰ آرام فرما رہے تھے ۔جناب مئی میں ہونے والے او بی او آر (OBOR) سمٹ میں پاکستان کے تمام وزراءاعلیٰ شریک ہوئے مصدقہ خبروں کے مطابق سمٹ میں شرکت کے علاوہ وزیر

اعلیٰ شہباز شریف نے چین میں سی پیک کی درجن میٹنگز میں شرکت کی اور درجنوں معائدے کئے مگر باقی وزراءاعلیٰ ان میٹنگز سے پرہیز کرتے رہے اور بالخصوص آپ کے خٹک صاحب او بی او آر سمٹ میں بھی پورا وقت موجود نا تھے اور کسی قریبی مارکیٹ میں خریداری کے لئے تشریف لے گئے ۔ یہیں سے دنیا کو پیغام جاتا ہے کہ کون ملک کے لیے یا اپنے لوگوں کے لئے دن رات ایک کر رہا ہے ۔۔جناب آپ دیکھیں دنیا کو کیا پیغام جاتا ہے کہ کون لیڈر ہے اور کون گیڈر ہے کون مشکل میں اپنے لوگوں کے ساتھ رہا اور کون پہاڑوں پر چڑھ گیا۔جناب جاتے جاتے آپ کو ایک مفید مشورہ دیئے جاتا ہوں کہ آپ ان فضول کاموں سے پرہیز کریں اور اپنے صوبے میں کام کی طرف توجہ دیں ۔آپ کے پاس ابھی بھی خدمت کے لئے 6 ماہ ہیں اور ان 6 ماہ کو غنیمت جانیں اور ”شہباز سپیڈ” کے رول ماڈل کو اپنائیں اور کچھ کر کے دکھائیں۔

 

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…