کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) اورنگی ٹاؤن کے علاقے مومن آباد میں جرگے کے حکم پر پسند کی شادی کرنے والے نوبیاہتا جوڑے کو قتل کرنے والے ملزمان نے اقبال جرم کرلیا۔تفصیلات کے مطابق اورنگی میں نوبیاہتا جوڑے کے قتل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور جرگے میں شامل دو ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا۔
کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں زیردفعہ 164 کے تحت ملزمان ضیاالحق اور غلام رسول نے اپنے اقبالی بیان میں کہا کہ جرگے کے کہنے پر لڑکا اور لڑکی دونوں کے گھروالوں نے قتل کی حکمت عملی بنائی، جرگے نے نو بیاہتے جوڑے کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ملزمان نے عدالت کے روبرو بتایا کہ 22 نومبر کی آدھی رات کو جرگے کے سربراہ مسکین نے اپنے بیٹوں کے ہمراہ جوڑے کو تشدد کے بعد قتل کیا، 23 نومبر کو جرگہ نے مشورے کے بعد لاشوں کو غائب کرنے کا حکم دیا، ہمیں گڑھے کھود کر لاشیں ٹھکانے لگانے کا حکم ملا، رات ایک بجے قائم خانی قبرستان میں ہم نے کھڈے کھودے، لاشوں کی منتقلی کے لئے ٹرانسپورٹ فراہم کرنے میں بھی ہمارا کردار تھا۔رات ڈھائی بجے ملزمان عبدالرشید، مرزا اور اعظم نے لاشوں کو بوریوں میں ڈال کر قبرستان پہنچایا اور پہلے سے تیار گڑھوں میں ڈال کرچھپا دیا گیا، ہماری نشاندہی پر ہی پولیس نے لاشیں برآمد کیں، ہمیں جرگے کی جانب سے جو احکامات ملے ہم نے اس پر عمل کیا۔ بیان قلمبند ہونے کے بعد عدالت نے ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ 22 نومبر کو 24 سالہ عبدالہادی اور 22 سالہ حسینی بی بی کو مومن آباد تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا۔