جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

اگر میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن سامنے آجائے تومیری لاش کھمبے پر لٹکادینا،رینٹل پاور کے منصوبوں میں اربوں لوٹے گئے

datetime 9  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کی انتھک محنت اور دن رات کی کاوشوں کے باعث ملک سے ہمیشہ کیلئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگیاہے ،توانائی منصوبوں کی تکمیل سے ملک کی صنعتوں،کھیتوں، سکولوں،ہسپتالوں،دفاتر اور گھروں کو بجلی مل رہی ہے ،ہم نے ملک سے لوڈ شیڈنگ کو ہمیشہ کیلئے بھگا دیا ہے اوراب لوڈ شیڈنگ کبھی پاکستان لوٹ کر نہیں آئے گی،

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے اپنے غریب ملک کی پونجی سے گیس کی بنیاد پر 3600میگاواٹ کے منصوبے لگائے ہیں اوراب پنجاب حکومت 1263میگاوا ٹ کا ایک اور گیس پاور پلانٹ لگارہی ہے اوریہ منصوبہ پہلے لگائے گئے منصوبوں سے 10ارب روپے کم لاگت میں لگایا جارہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ کے قریب حویلی بہادر شاہ میں 1263میگاواٹ کے پنجاب گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ،وفاقی وزراء سردار اویس خان لغاری ،عابد شیر علی،چوہدری انور جاوید ،صوبائی وزراء،پاکستان میں چین اورجرمنی کے سفیر،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی،پنجاب کے اعلی حکام،صنعت کاروں،تاجروں کے علاوہ چینی کمپنیوں کے نمائندوں اورلوگوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ محنت ،عزم اورایمانداری کی کہانی ہے،جو کچھ سال قبل چینی صدر کے دورہ پاکستان سے شروع ہوئی۔چین کے عظیم لیڈر نے اسلام آباد میں اپریل 2015ء معاہدوں پر دستخط کیے۔ان معاہدوں کے طے پا جانے کے بعدچائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کا ایک عظیم سفرشروع ہوا۔2015ء میں اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا ۔جس میں میں نے اپنے وسائل سے گیس کی بنیاد پر 3600میگا واٹ منصوبے لگانے کی تجویز دی

جس کی کابینہ کے اراکین ،بیوروکریسی اوراجلاس میں موجود ہر شخص نے مخالفت کی ۔سب کی رائے تھی کہ سی پیک کی موجودگی میں پاکستان کی اپنی سرمایہ کاری نہیں ہونی چاہیے۔میری واحد آواز اس سرمایہ کاری کے حق میں تھی۔میں نے وزیراعظم سے کہا کہ 2013ء کے انتخابات کے موقع پر عوام سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ آپ نے کیا ہے ۔بیوروکریسی نے نہیں اس لئے آپ ہی نے عوام کو جواب دینا ہے ۔نوازشریف نے میری تجویز سے اتفاق کیا اورگیس کی بنیاد پر اپنے وسائل سے یہ منصوبے لگانے کا دانشمندانہ اورجرأتمندانہ فیصلہ کیا ۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جو اس وقت پٹرولیم کے وزیر تھے ،وفاقی وزیر خواجہ آصف ،وفاقی حکومت ،پنجاب حکومت ،تمام محکموں اوراداروں نے ملکر ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے د ن رات کام کیا۔کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اڑھائی سال پہلے جن منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا وہ اتنی تیزرفتاری سے مکمل ہوں گے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے یہ تاریخی کارنامہ کردکھایا ہے ۔توانائی کے ان منصوبوں کی تکمیل سے جس محنت اورعزم کے ساتھ کام کیاگیا ہے اس کی تا ریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

پاکستان اورپنجاب حکومت نے قوم کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم چین کی حکومت کے بھی شکرگرزار ہیں جنہوں نے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہماری بھر پور مدد کی۔اگر چین کا تعاون حاصل نہ ہوتا تو شاید ہم اہداف حاصل نہ کرپاتے۔انہوں نے کہا کہ چین نے مشکل کی گھڑی میں ہمارا ہاتھ تھام کر اس کہاوت کو درست ثابت کردیا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی شہد سے میٹھی،سمندر سے گہری،فولاد سے زیادہ مضبوط اورہمالیہ سے بلند ہے۔

چین ہمارا ایسا مخلص دوست ہے جس نے برے وقت میں ہمارا ہاتھ تھاما ہے ۔اگر چہ سعودی عرب اورترکی بھی ہمارے بہترین اوراچھے دوست ہیں، جنہوں نے مشکل کی ہر گھڑی میں ہمارا ساتھ نبھایا ہے۔امن اورجنگ میں مالی ،سیاسی اورسفارتی تعاون کیا ہے،لیکن چین کی دوستی اورتعاون کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی دوسری بڑی طاقت بن چکی ہے ۔عسکری اور معاشی لحاظ سے چین ایک بڑی طاقت ہے اورچین کے تعاون سے ہم لوڈ شیڈنگ کے جن کو قابو کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔اب بجلی آگئی ہے جس پر ہم خوش ہیں لیکن ہمیں چین کے تعاون کو کبھی نہیں بھولنا۔چین کی سچے وعدوں،خیالات ،دوستی اورہمدردی کی کہانی کو ہمیشہ یاد رکھنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا عظیم دن ہے جب جھنگ کے قریب حویلی بہادرشاہ میں 1263میگاواٹ کے ایک اور گیس پاورپلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ۔اس سال کے آخر یا اگلے سال جنوری فروری میں گیس کی بنیاد پر لگنے والے منصوبوں سے پوری 3600میگاواٹ بجلی مہیا ہورہی ہو گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ میڈیا ڈرامائی باتیں کرتا رہتا ہے اورہیجانی کیفیت بھی پیدا کرتا ہے لیکن میڈیا کو عوام کے سامنے حقائق اورسچی باتیں بھی رکھنی چاہئیں اورقوم کی تقدیر بدلنے والے ان عظیم منصوبوں کے بارے میں بھی عوام کو آگاہی دینی چاہیے جو ریکارڈ مدت میں مکمل کیے گئے ہیں ۔

ہمیں اپنی تعریف کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم نے عوام کی خدمت کیلئے جو کچھ کیا ہے وہ اللہ تعالیٰ اور عوام جانتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے توانائی کے جو منصوبے لگائے ہیں ماضی میں ایسے منصوبے دگنی لاگت پر لگائے گئے ہیں اورہم نے جس رفتار اورشفافیت سے ان منصوبوں کو مکمل کیا ہے یہ ایک دن ضرور گینز بک آف ورلڈ ریکارڈمیں درج ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں عوام سے کہتا ہوں کہ اگر ان منصوبوں میں کرپشن ثابت ہوئی تو مجھے کبھی معاف نہ کرنا ۔میرے تمام ادوار حکومت میں اگر حکومتی سطح پر میرے خلاف ایک پائی کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے توعوام کا ہاتھ اورمیرا گریبان ہوگا۔ اگر میرے خلاف کسی بھی منصوبے میں ایک دھیلے کی کرپشن سامنے آجائے تواگر میں زندہ نہ رہا تو مجھے قبر سے میری لاش نکال کر کھمبے پر لٹکادینا۔

انہوں نے کہاکہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں بدترین ڈاکہ زنی ہوئی ہے ،یہ منصوبہ تین سال تک کراچی کی بندرگاہ پر گلتا سڑہتا رہا۔سپریم کورٹ کے جج کا فیصلہ تھا کہ بابر اعوان نے اس میں خیانت کی اورانہوں نے انہیں اس منصوبے کی تباہی کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے نیب کو ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت بھی کی۔اس منصوبے میں غریب قوم کے اربوں روپے لوٹے گئے۔کوئی ہے جو نندی پور میں کی گئی لوٹ مار کی تحقیق کرے؟نندی پور پاورپراجیکٹ کے منصوبے میں اس زمانے کی حکومت نے بڈنگ نہ کرائی اور50ارب روپے کا یہ منصوبہ بغیر ٹینڈرنگ کے ایوارڈ کیا گیا۔

اس سے بڑاسکینڈل اورکرپشن کا مینار کوئی اور ہونہیں سکتا۔چیچو کی ملیاں سابق حکمرانوں کی کرپشن کی ایک اورمثال ہے ،یہاں 5سومیگاواٹ کا منصوبہ لگانے کیلئے دس سال قبل ایک کمپنی کو اڑھائی ارب روپے ایڈوانس دے دےئے گئے اور آج تک اس منصوبے کی ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی۔آج احتساب کی بات ہوتی ہے ۔پہلے یہ لوگ اپنے گریبانوں میں جھانکیں اورپھر بات کریں ۔رینٹل پاور پراجیکٹ میں بھی غریب قوم کا پیسہ لوٹا گیا۔زرداری صاحب نے غریب قوم کے 60ملین ڈالر لوٹ کر سوئیس بینکوں میں رکھوائے اورسرے محل خریدا۔کون اس کا حساب لے گا؟

اگر یہ 60ملین ڈالر غریب قوم کے لوٹے نہ جاتے تو ان پیسوں سے غریب عوام کو تعلیم اورصحت کی سہولیات مل رہی ہوتیں اورغریب وسائل نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کے اندھیرے تھپیڑوں کے حوالے نہ ہوتا۔زرداری صاحب سن لیں یہ قوم احتساب کرے گی ،اگرعدالت اورنیب نے کچھ نہ کیا تو عوام کی عدالت احتساب ضرور کرے گی۔بابر اعوان کو عدالت عظمی نے نندی پور منصوبے میں کرپشن کا ذمہ دار ٹھہرایا،ان سے کون حساب لے گا؟انہوں نے کہاکہ بابراعوان آج کل ٹی وی پر بیٹھ کر قرآنی آیات پڑھتے ہیں اورکرپشن کے خلاف بھاشن دیتے ہیں۔

انہیں بھی نندی پور کے منصوبے میں ڈاکہ زنی کا حساب دینا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ مجھے نیب کے چےئرمین کے بارے میں کوئی کنفیوژن نہیں انہیں بھی غلط فہمی نہیں رہنی چاہیے۔پنجاب کی 56نہیں بلکہ56ہزار کمپنیوں کا جائزہ لیں تو خوشی ہوگی۔ہم نے خود احتسابی کی ہے تاہم ہم بھی انسان ہیں،غلطیاں ہوسکتی ہیں لیکن میں بلاخوف تردید 21کروڑ عوام سے مخاطب ہوکرکہتا ہوں کہ میرے خلاف کرپشن ثابت ہوجائے تو عوام کا ہاتھ اورمیرا گریبان ہوگالیکن اس ملک میں کرپشن کے جو انبار اورسمندر بنائے گئے ہیں انہیں کس نے صاف کرنا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران نیازی گلا پھاڑ پھاڑ کر کرپشن کیخلاف باتیں کررہے ہیں اوراحتساب کاواویلہ کررہے ہیں لیکن انہیں اپنے دائیں بائیں کھڑے ان لوگوں پر بھی نظر ڈالنی چاہیے جنہوں نے اس غریب قوم کا خون نچوڑا،قرضے معاف کرا کے جہاز خریدے جن میں نیازی صاحب سفر کرتے ہیں ۔ انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے اورپھر کرپشن کیخلاف بات کرنی چا ہیے۔نیازی صاحب نے اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں 22ماہ تاخیر کر کے قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے ۔پرانے شراب کو نئی بوتل میں بند کرنے کا وقت چلا گیا۔قوم باشعور ہے اورجانتی ہے کہ نیازی صاحب نے میٹروٹرین کے منصوبے کو 22ماہ تک التواء میں ڈال کر غریب قوم سے انتقال لیا ہے ۔

انہوں نے ہمیشہ غریب عوام کے منصوبوں کی مخالفت اسی لئے کی ہے کہ غریب انہیں ووٹ نہیں دیتے۔ایسا لیڈر جو چار سال تک میٹروبس کے عوامی منصوبے کی مخالفت کرتا رہا اورجب نتھیا گلی سے پہاڑ سے نیچا اترا توا سے اپنے صوبے میں اس منصوبے کا خیال آیالیکن آج تک وہ اس منصوبے کی ایک اینٹ بھی نہیں لگاسکا۔یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ خیبر پختونخواہ میں ہزاروں میگاواٹ پن بجلی کے حصول کی گنجائش موجود ہے لیکن تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے اپنے صوبے میں ایک میگاواٹ بھی بجلی پیدا نہیں کی۔کے پی کے میں تو یہ کچھ کرنہیں سکے لیکن نئے پاکستان بنانے کے دعوے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اورپنجاب نے اپنے وسائل سے بجلی کے کارخانے لگائے ہیں ۔پنجاب حکومت نے 1180 میگاواٹ کاگیس پاورپلانٹ لگایا ہے جبکہ بہاولپور میں 400میگاواٹ کے شمسی بجلی گھر لگائے گئے ہیں۔سی پیک کے تحت ساہیوال میں1320میگاواٹ کا کول پاور پلانٹ لگایا گیا ہے۔یہ پیسہ پنجاب حکومت کا ہے لیکن اس سے جو بجلی پیدا ہوگی وہ پاکستان کو ملے گی۔پیپلزپارٹی کے رہنماء قائرہ صاحب نے کہا کہ شہبازشریف نے چھ ماہ میں توانائی بحران کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ پورانہیں کرسکے،اس لئے استعفیٰ دیں۔میں نے واضح کیا کہ میں خوب سے خوب تر پر یقین رکھتا ہوں اورہماری حکومت نے ہی دن رات محنت کر کے ملک سے بجلی کے اندھیرے مٹائے ہیں۔

کسانوں کو بلاسود قرضے اورسستی کھادیں دی جارہی ہیں ۔عوام کو معیاری ٹرانسپورٹ دی گئی ہے۔بیمار معیشت کو بحال کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ عوام نے مجھے تین بارصوبے کی عوام کی خدمت کا موقع دیااورمیں نے خلوص نیت سے عوام کی خدمت کا فرض نبھایاہے۔ہمارا احتساب شوق سے کریں لیکن اپنے گریبانوں میں بھی ضرور جھانکیں۔جنہوں نے قوم کا بیڑہ غرق کیا ملک وقوم کو کنگال کیا ان کابھی احتساب ہونا چاہیے۔اگر بلاامتیاز احتساب نہ ہوا تو خدانخواستہ ایسا خونی انقلاب آسکتا ہے جوہرچیز خس و خاشاک کی طرح بہا لے جائے گا۔خدارا ہوش کے ناخن لیں ،اگر پاکستان کو قائدؒ واقبالؒ کا پاکستان بنانا ہے توسیاستدانوں،ججز، جرنیلز، انتظامیہ اورتمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر نیاعمرانی معاہدہ تحریر کرنا ہوگا۔

پاکستان کے عظیم مفادات کے تحفظ کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے شفاف اورسخت قوانین بنانے ہوں گے۔ڈکٹیٹر مشرف کی بنائی ہوئی نیب نہیں بلکہ ایسا قانون بنانا ہوگا جو سب کیلئے برابر ہو۔میں21کروڑ عوام کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ اگر مجھ میں کوئی خرابی نکلی تو معاف نہ کرنا۔ایک دن دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ضرور ہوگا۔ایک ایک چیز قوم کے سامنے آئے گی۔انہوں نے کہا کہ گر قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہ لائی گئی اوراسی طرح کھیل تماشے کرتے رہے تو پھر قائدؒ واقبالؒ کی روحیں اوروطن عزیز کے حصول کیلئے جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی روحیں اپنی قبروں میں تڑپتی رہیں گی۔

اگر ہم نے اپنے احوال درست نہ کیے تو آئندہ نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔محنت ،امانت اوردیانت کے سنہری اصول اوربلاامتیاز احتساب ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماء قائرہ نے بھی مینار پاکستان پر اپنا کیمپ لگایالیکن انہوں نے شاید یہ کیمپ سیرو سیاحت کیلئے لگایا تھا۔میں نے مینار پاکستان پر اپنا کیمپ اس لئے لگایا تھا کہ سی سی آئی کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں کیا جارہا تھا۔پنجاب میں لوڈ شیڈنگ اورگیس کی قلت کے باعث صنعتیں بند ہورہی تھیں اورلاکھوں مزدور بے روزگار ہوچکے تھے ۔اس مسئلے کو سی سی آئی کے ا جلاسوں میں اٹھایا گیا اورہماری بات مان کر اس پر عملدرآمد نہ ہوا۔

بجلی اورگیس کی کمی کے باعث برآمدی آرڈر منسوخ ہوئے ۔میں نے اس صورتحال پر آواز اٹھانے کیلئے مینار پاکستان پراحتجاجی کیمپ لگایا تھااورہم نے مطالبہ کیا تھا کہ واپڈا سے کراچی کو جو 700 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے پنجاب کے حال پر بھی رحم کیا جائے اور اس بجلی میں سے پنجاب ،بلوچستان اورکے پی کے کو بھی حصہ ملنا چاہیے۔سی سی آئی کی میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ 350میگاواٹ بجلی پنجاب کو ملے گی لیکن آج تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا اورسندھ حکومت نے اس فیصلے کیخلاف سٹے آرڈرلے لیا جو ایک غیر قانونی عمل تھا۔سی سی آئی ایک آئینی ادارہ ہے اس کے فیصلوں کے بارے میں سٹے آرڈر نہیں لیاجاسکتا۔

پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے پنجاب میں بجلی کے کارخانے لگائے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو آگے لے جانے کا واحد راستہ مل کر کام کرنے اورروکھی سوکھی بانٹ کر کھانے کا ہے ۔اگر ہم نے اس حصول کو نہ اپنا یا تو خواب ہمیشہ ادھورہ رہے گا۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ،ملمع کاری،منافت اورالزام تراشی کا کلچر ہمارے معاشرے میں زہر کی طرح پھیل رہا ہے ۔ میڈیا کو آگے بڑھنا ہے اوران رویوں کی تبدیلی کیلئے اپنا کردارادا کرنا ہے ۔جب کوئی قوم اپنی تقدیر بدلنے کیلئے خود اٹھ کھڑی ہو تو کوئی راستہ نہیں روک سکتا۔ محنت ،امانت ،دیانت اورانتھک جدوجہد کامیابی کاراستہ ہے اورہمیں اس راستے پر چل کر ملک وقوم کی تقدیر بدلنا ہے ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے توانائی منصوبوں کی تکمیل کیلئے بے مثال کردارادا کیا ہے ۔اگر شہبازشریف کا تعاون حاصل نہ ہوتا تو شاید کوئی منصوبہ مکمل نہ ہوتا۔میں توانائی منصوبوں کی تیزرفتار اوربروقت تکمیل پر شہبازشریف کو مبارکباد دیتا ہوں اوران کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے پاس شہبازشریف کی قیادت میں زبردست ٹیم موجود ہے ۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…